جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
منگل کے روز رکن پنجاب اسمبلی سارہ کی جانب سے جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے قرار داد پیش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کی جبری مشقت سے بغاوت کرنے والا ’ننھا اقبال مسیح‘
قرار کے متن میں صوبے بھر میں جبری مشقت کے خاتمے اور بچوں سے مشقت لینے کے سدباب کے لیے مؤثر قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا۔
متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ ہر قسم کی جبری مشقت کا مکمل خاتمہ کیا جائے، یہ ایوان اس امر کا اظہار کرتا ہے کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر نہ صرف آئینِ پاکستان بلکہ عالمی انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چائلڈ لیبر کی روک تھام کیا ہماری ترجیحات میں شامل نہیں؟
قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہر قسم کی جبری مشقت کا مکمل خاتمہ کیا جائے، بچوں سے مشقت لینے کے سدباب کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے اور اس حوالے سے موجودہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔