امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے کہنے پر شام پر سے تمام پابندیاں ہٹانے ہٹانے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکی صدر نے یہ اعلان مشرقی وسطیٰ کے اپنے دورے کے دوران کیا جس کے پہلے مرحلے میں وہ سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے شامی وزیر خارجہ اسد الشائبانی نے ملک کے لیے ‘رخ موڑنے والا’ مرحلہ قرار دے دیا اور انہیں ہٹانے کے لیے سعودی کوششوں کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب، کونسے اہم امریکی سرمایہ کار سعودی عرب پہنچ رہے ہیں؟
یہ پابندیاں امریکا نے شام پر بشار الاسد کے دور میں عائد کی تھیں تاہم گزشتہ سال دسمبر میں بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے امریکا اور شام کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں نے اپنا کردار ادا کردیا ہے اور اب شام کے آگے بڑھنے کا وقت آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے ہم کئی سالوں کی جنگ کے بعد استحکام پر مبنی مستقبل، خود کفالت اور تعمیر کی طرف بڑھ رہے ہیں، امریکی صدر کا یہ اعلان ایک اہم مرحلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: دورہ مشرق وسطیٰ کا آغاز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ گئے
اس کے ساتھ ساتھ وائٹ ہاؤس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب میں امریکی صدر کی شامی صدر احمد الشرع سے بھی ملاقات ہوگی جس کے لیے موخر الذکر ریاض پہنچ رہے ہیں۔