بجٹ کے بعد گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی کم، آٹو پارٹس بھی سستے ہونے کا امکان

جمعہ 16 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں گاڑیوں، آٹو پارٹس اور صنعتی خام مال پر ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 2025 میں کس کمپنی کی گاڑیاں زیادہ فروخت ہوئیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آٹو اسپیئر پارٹس پر موجودہ 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ کسٹم ڈیوٹی سلیب میں 4 فیصد سے 7 فیصد تک بتدریج کمی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

حکومت گاڑیوں پر بھی موجودہ کسٹم ڈیوٹی میں 20 فیصد کمی پر غور کر رہی ہے جو اس وقت 15-90 فیصد ہیں۔

برآمدات کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے ٹیکسٹائل، کیمیکل، پلاسٹک، آٹو پارٹس، آئرن اور اسٹیل سمیت مختلف صنعتوں میں استعمال ہونے والے خام مال پر ٹیکس میں کٹوتی بھی زیر بحث ہے۔

صنعتی ترقی کو سہارا دینے کے لیے نیم تیار شدہ اشیا اور صنعتی خام مال پر ڈیوٹی میں کمی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے: 2024: وہ مشہور گاڑیاں جن کی جگہ الیکٹرک کاریں لیں گی؟

ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں بھی ممکنہ طور پر جائیداد کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کیے جانے کا امکان ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے لیے اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس ریونیو کا مجوزہ ہدف 14,305 ارب روپے ہے۔ موجودہ ٹیکس قوانین کے بہتر نفاذ سے 600 ارب روپے آنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ نئے پالیسی اقدامات سے 400 ارب روپے متوقع ہیں۔

مزید پڑھیں: دنیا کا پہلا ملک جہاں پیٹرول گاڑیاں سب سے پہلے ختم ہوں گی؟

حکومت یکم جولائی 2025 سے زرعی آمدنی پر ٹیکس وصولی شروع کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔

دریں اثنا آئی ایم ایف پاکستان پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرے اور اپنی معیشت کو مزید دستاویزی شکل میں لائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت