غزہ میں اسرائیل کی بربریت جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 53 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب رات غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 50 افراد شہید ہوئے، جبکہ بدھ کے روز 143 افراد شہید ہوئے تھے، جس سے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے حملے کے بعد سے غزہ میں شہادتوں کی کل تعداد 53 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بدترین بھوک کا راج، کچھ نہیں بچا جسے بیچ کر کھانا لیا جاسکے، اقوام متحدہ
فلسطین کی آزادی پسند تحریک حماس نے اسرائیلی حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کا محاسبہ کرے، جبکہ اسرائیلی فوج نے ان حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اس وقت شدت آگئی ہے، جب پچھلے ہفتے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر حماس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کرنے تک باقی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر متفق نہ ہوئی تو فوجی مہم تیز کردی جائے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا جمعے کے روز مشرق وسطی کا اپنا 4 روزہ دورہ مکمل ہوگیا ہے، جس میں اسرائیل یا فلسطین کا دورہ شامل نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ: غذا جانوروں کا چارہ، بچے مرنے کے لیے باری کے منتظر
امید کی جا رہی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دورے سے جنگ بندی کے معاہدے یا غزہ کے لیے امداد کی تجدید میں مدد ملے گی، غزہ کی پٹی میں انسانی بحران اب تیسرے مہینے میں داخل ہوگیا ہے، اسرائیل نے 3 مہینوں سے غزہ کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔
اسرائیلی حکام نے گزشتہ ہفتے تجویز دی تھی کہ ان منصوبوں میں ’فتح‘ اور پوری غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضہ، اور ممکنہ طور پر فلسطینیوں کو انکلیو سے باہر نکالنے کی کوشش شامل ہے، یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پیش کی تھی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 53 ہزار 10 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 19 ہزار 919 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زیادہ بتائی ہے، اور کہا ہے کہ ملبے کے نیچے لاپتا ہونے والے ہزاروں افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے امدادی سامان غزہ پہنچانے والا بحری جہاز بمباری سے تباہ کردیا
یاد رہے کہ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباً 1200 اسرائیلی مارے گئے اور حماس نے تقریباً 250 اسرائیلی اور دیگر غیر ملکیوں کو قید کرلیا تھا۔