بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کے لیے ممکنہ اقدامات اور منصوبوں پر غور شروع کردیا ہے۔
روئٹرز کی خبر کے مطابق پہلگام حملے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دریائے چناب، دریائے جہلم اور دریائے سندھ پر نئے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے مطابق یہ 3 دریا پاکستان کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، جے شنکر کا سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر اصرار
ان منصوبوں میں سے ایک رنبیر کینال کی توسیع بھی شامل ہے جسے 60 کلومیٹر سے بڑھاکر 120 کلومیٹر کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ اس کینال کی توسیع سے بھارت دریائے چناب سے موجودہ 40 کیوبک میٹر کے بجائے 150 کیوبک میٹر پانی نکال سکے گا۔
خبر کے مطابق اس منصوبے پر بحث دونوں ممالک میں 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کے بعد بھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی قیادت کا ہدف سندھ طاس معاہدہ تھا، طلال چوہدری
نریندر مودی نے جنگ بندی کے بعد قوم سے خطاب میں بھی کہا تھا، ‘پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے صرف دہشتگردی اور مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا۔ ان کی تقریر میں پانی کی تقسیم کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ بات چیت کا کوئی ذکر نہیں تھا۔