عام طور پر کہا جاتا ہے کہ جس شخص کے دوست اچھے اور مخلص ہوں اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی، چین کے ایک طالب علم نے اس کو سچ کر دکھایا ہے۔
مشرقی چین سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے اپنی کلاس کے دوست کی زندگی بچانے کے لیے ایک اہم امتحان کھو دیا، لیکن اسے اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا بھی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں مصنوعی ذہانت: زندگی کے سفر میں ہماری ہمسفر، مگر کیا اس دوستی پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق 18 سالہ جیانگ زاؤ پینگ اپنی کلاس کے دوست کے ساتھ چینی نیشنل ووکیشنل انٹرنس امتحان کے لیے جا رہا تھا، وہ ایک گاڑی پر سوار ہوئے تو اس کے دوست کو ہارٹ اٹیک آیا اور وہ بے ہوش ہوگیا۔
طالب علم جیانگ زاؤ نے دوست کو گاڑی میں ہی طبی امداد دینا شروع کی اور ڈرائیور کو کہاکہ فوری طور پر اسپتال پہنچو، جس کے بعد ڈرائیور انہیں لے کر اسپتال پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیانگ کے دوست کی دل کی دھڑکن قریباً آدھے گھنٹے تک بند رہی تاہم ڈاکٹر اسے بچانے میں کامیاب ہوگئے۔
بعد ازاں طالب علم نے تعلیمی ادارے سے رابطہ کیا اور امتحانی مرکز پہنچا لیکن پیپر کا وقت گزر چکا تھا اور وہ امتحان میں شامل نہ ہو سکا۔
طالب علم کے اس جذبے اور دوست کا ساتھ دینے کو نہ صرف چین بلکہ دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، اور سوشل میڈیا صارفین اسے خراج تحسین پیش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مصنوعی ذہانت میں نیا انقلاب: مکمل زندگی کی ساتھی روبوٹک گرل آریا
نوجوان کا کہنا ہے کہ امتحان تو میں دوبارہ بھی دے سکتا ہوں لیکن اگر میں ایسا نہ کرتا تو میرے دوست کی زندگی کبھی واپس نہیں آتی۔