نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا چین کا 3 روزہ کامیاب دورہ مکمل ہو گیا ہے جس کے بعد وہ واپس وطن روانہ ہوگئے۔
اس دورے کے دوران دونوں ملکوں نے دوستی کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی و علاقائی امن اور ترقی کے ضمن میں اپنے مشترکہ نظریے کو آگے بڑھایا۔
وطن واپسی سے قبل وزیرخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی بیجنگ میں افغان قائم مقام وزیرخارجہ امیر خان متقی سے بھی ملاقات ہوئی۔
دونوں سربراہان نے اسحاق ڈار کے 19 اپریل کے دورہ کابل کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے، دونوں ملکوں کے درمیان سفارت کاری، تجارت اور راہداری سہولیات میں پہلے سے زیادہ تعاون اور دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت پر بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیے: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بیجنگ میں چینی اور افغان ہم منصب سے اہم ملاقات
دونوں رہنماؤں نے باہمی مفادات بشمول تجارت، ٹرانزٹ، کنیکٹیویٹی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
اس کے علاوہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور افغان قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ غیر رسمی ملاقات بھی ہوئی ہے جس میں علاقائی اور معاشی تعاون پر گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں تینوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقائی امن اور معاشی رابطہ کاری کے لیے سہ فریقی تعاون کی انتہائی اہمیت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ساتھ کھڑے ہوں گے، چین کا اعلان
انہوں نے سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، باہمی روابط کے فروغ، تجارت کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھانے، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر و ترقی کو مشترکہ خوشحالی کے لیے اہم قرار دیا۔
وزرا نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو پر تعاون کے فروغ اور افغانستان تک اس کا دائرہ کار بڑھانے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے علاقائی امن اور استحکام بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سہ فریقی مذاکرات کا چھٹا دور کابل میں ہوگا جس کے لیے باہمی مشاورت سے تاریخ طے کی جائے گی۔