فیلڈ مارشل عاصم منیر شرارتی تھے لیکن انکی پوری توجہ حفظ قران پر مرکوز تھی، مہتمم مدرسہ

بدھ 21 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی کے الخلیل قران کمپلیکس کے مہتمم حافظ نسیم خلیل نے فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کے زمانہ حفظ قران کا احوال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تھوڑے شرارتی ہوا کرتے تھے لیکن ان کی پوری توجہ حفظ قران پر مرکوز تھی۔

یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں گارڈ آف آنر کی خصوصی تقریب

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے حافظ نسیم خلیل نے کہا کہ فیلڈ مارشل ان کے ساتھ لیاقت باغ میں کھیلا کرتے تھے لیکن ان کی توجہ صرف اس بات پر ہوتی تھی کہ میں کسی طرح قران کی تعلیم اچھے طریقے سے مکمل کر لوں۔

واضح رہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے الخلیل قران کمپلیکس سے قران حفظ کیا تھا اور حافظ نسیم خلیل اس مدرسے کے بانی اور فیلڈ مارشل کے استاد حافظ خلیل احمد کے صاحبزادے ہیں۔

حافظ نسیم خلیل نے بتایا کہ سنہ 1960 سے ان کے والد حافظ خلیل احمد مرحوم اور فیلڈ مارشل کے والد سید سرور منیر مرحوم کی گہری دوستی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے فیلڈ مارشل کے بڑے بھائی قاسم منیر نے سنہ 1970 میں  میرے والد کے مدرسے میں حفظ قران شروع کیا اور میرے ساتھ کلاس میں پڑھتے رہے جس کے بعد نے سنہ 1972 میں فیلڈ مارشل کو بھی ہمارے ہی مدرسے میں قران کے حفظ کے لیے بھیج دیا گیا۔

مزید پڑھیے: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی کا نوٹیفکیشن جاری

انہوں نے کہا کہ سید سرور منیر دینی سوچ رکھتے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ ان کے گھر ڈھیری حسن آباد کے پاس بھی ایک ایسی ہی معیاری دینی درسگاہ جس پر میرے والد نے ان کے گھر کے پاس اسی مدرسے کی دوسری شاخ قائم کردی۔

حافظ نسیم خلیل ن بتایا کہ مدرسہ گھر کے قریب ہوجانے کے بعد پھر اسی برانچ سے فیلڈ  مارشل نے حفظ مکمل کیا اور ان کے بعد ان کے چھوٹے بھائی سید ہاشم منیر اور چھوٹی بہنوں نے بھی اسی مدرسے میں پڑھائی کی۔

مہتمم مدرسہ نے بتایا کہ فیلڈ مارشل کے والد چونکہ ایک سرکاری اسکول میں پڑھاتے تھے اس لیے ان کو کبھی کبھار کسی دوسرے شہر بھی جانا پڑ جاتا تھا لہٰذا اس صورت میں فیلڈ مارشل اور ان کے بھائی سید قاسم منیر ہمارے گھر میں ہی رہتے تھے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا: وزیراعظم کی فیلڈ مارشل بننے پر مبارکباد

حافظ نسیم خلیل نے کہا کہ ان کے والد، سید سرور منیر اور سینیٹر طلحہ محمود کے والد حاجی محمد مرحوم نے مل کر رمضان میں شبینہ کا باقاعدہ آغاز کیا اور اس کے علاوہ یہ تینوں معاشرے میں غریب اور سفید پوش افراد کی مدد بھی کیا کرتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ تینوں دوست جن لڑکیوں کی جہیز نہ ہونے کی وجہ سے شادیاں نہیں ہوپاتی تھیں ان کے جہیز کا بندوست بھی کیا کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp