ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اکنامک امپیکٹ ریسرچ کے مطابق متحدہ عرب امارات سیاحت کے لیے روزگار کا ایک اہم عالمی مرکز بننے کی راہ پر گامزن ہے، جہاں 2025 کے اختتام تک تقریباً 10 لاکھ افراد اس صنعت میں کام کر رہے ہوں گے۔
رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا سفر اور سیاحت کا شعبہ اس سال 925,000 سے زائد ملازمتوں کو سپورٹ کرے گا جو کہ 2024 کے مقابلے میں 26,000 سے زائد ملازمتوں کا اضافہ ہے، یہ ترقی ملک کی کورونا کی وبا کے بعد کی مضبوط بحالی اور اس کی تذویراتی سرمایہ کاری کو نمایاں کرتی ہے، جس کا مقصد سیاحت کے شعبے کو توسیع دینا ہے۔
نئی بلندیوں تک پہنچتی سیاحوں کے اخراجات اور اقتصادی ترقی
ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کے تخمینوں کے مطابق، 2025 میں بین الاقوامی سیاحوں کے اخراجات ریکارڈ 228.5 بلین اماراتی درہم تک پہنچ جائیں گے جو کہ 2019 میں گزشتہ بلند ترین اخراجات کے مقابلے میں 37 فیصد اضافہ ہے، سفر اور سیاحت کا ملکی معیشت میں مجموعی تعاون رواں برس میں 267.5 بلین اماراتی درہم تک پہنچنے کی توقع ہے، جو خام ملکی پیداوار کا تقریباً 31 فیصد بنتا ہے۔ مقامی سیاحوں کے اخراجات میں 60 بلین اماراتی درہم تک اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو کہ 2019 کے بعد سے 47 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ مقامی سفر بھی بڑھ رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی کامیابیوں کی معترف ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی صدر جولیا سمپسن کا کہنا تھا کہ عرب امارات اپنے اسمارٹ انفرا اسٹرکچر، بہترین مہمان نوازی، اور ہموار ویزا پالیسیوں کے ساتھ سیاحت میں عالمی رہنما ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح تذویراتی منصوبہ بندی معاشی کامیابی کی ضامن بن سکتی ہے۔
2024 کی جھلکیاں اور مستقبل کے تخمینے
2024 میں متحدہ عرب امارات کے سیاحت کے شعبے نے معیشت میں 257.3 بلین اماراتی درہم کا تعاون کیا اور تقریباً 899,000 ملازمتوں کی سپورٹ کی، جو ملک میں ہر 8 میں سے تقریباً ایک ملازمت بنتی ہے، دبئی نے متاثر کن 18.72 ملین بین الاقوامی سیاح ریکارڈ کیے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 9 فیصد زائد تھے۔
سیاحوں کا خرچ بھی مضبوط رہا، بین الاقوامی سیاحوں نے 217.3 بلین اماراتی درہم اور مقامی سیاحوں نے 57.6 بلین اماراتی درہم خرچ کیے۔
مستقبل کا تخمینہ لگاتے ہوئے ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کا اندازہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کا سیاحتی شعبہ 2035 تک معیشت میں تقریباً 287.8 بلین درہم کا حصہ ڈالے گا، جو کہ خام ملکی پیداوار کے 10.4 فیصد کی نمائندگی کرتے ہوئے 10 لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم کرے گا۔
ابوظہبی کی عالمی تفریحی مرکز کے طور پر بڑھتی ہوئی اپیل
ابوظہبی تیزی سے ایک اہم عالمی سیاحتی مقام کے طور پر پہچان حاصل کر رہا ہے، جس میں ثقافتی اور تفریحی حوالوں سے ترقی کا عمل جاری ہے، قابل ذکر منصوبوں میں سعدیت جزیرے پر متوقع گوگن ہائیم ابوظہبی شامل ہے، جو دارالحکومت کی ثقافتی کشش کو بڑھا رہا ہے، دوسری جانب یاس جزیرہ اپنے تفریحی پورٹ فولیو کو بھی بڑھا رہا ہے۔
وارنر برادرز ورلڈ ابوظہبی ہیری پوٹر کی تھیم پر مبنی ایک نئی کشش متعارف کرائے گا، یاس واٹر ورلڈ متحدہ عرب امارات کی بلند ترین سلائیڈ سمیت 12 پرکشش تفریحی مقامات متعارف کرارہا ہے، دوسری جانب فیراری ورلڈ میں بھی ایک نئے ریکارڈ توڑ رولر کوسٹر کی نقاب کشائی کرنے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کا پاکستان میں مزید 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ
والٹ ڈزنی کمپنی اور میرال کے تعاون سے تیار کیا گیا ایک بڑا نیا ڈزنی تھیم والا ریزورٹ بھی متوقع منصوبوں میں شامل ہے۔
ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اکنامک امپیکٹ ریسرچ کے مطابق متحدہ عرب امارات سیاحت کے لیے روزگار کا ایک اہم عالمی مرکز بننے کی راہ پر گامزن ہے، جہاں 2025 کے اختتام تک تقریباً 10 لاکھ افراد اس صنعت میں کام کر رہے ہوں گے۔
رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا سفر اور سیاحت کا شعبہ اس سال 925,000 سے زائد ملازمتوں کو سپورٹ کرے گا جو کہ 2024 کے مقابلے میں 26,000 سے زائد ملازمتوں کا اضافہ ہے، یہ ترقی ملک کی کورونا کی وبا کے بعد کی مضبوط بحالی اور اس کی تذویراتی سرمایہ کاری کو نمایاں کرتی ہے، جس کا مقصد سیاحت کے شعبے کو توسیع دینا ہے۔
نئی بلندیوں تک پہنچتی سیاحوں کے اخراجات اور اقتصادی ترقی
ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کے تخمینوں کے مطابق، 2025 میں بین الاقوامی سیاحوں کے اخراجات ریکارڈ 228.5 بلین اماراتی درہم تک پہنچ جائیں گے جو کہ 2019 میں گزشتہ بلند ترین اخراجات کے مقابلے میں 37 فیصد اضافہ ہے، سفر اور سیاحت کا ملکی معیشت میں مجموعی تعاون رواں برس میں 267.5 بلین اماراتی درہم تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ ملک کے جی ڈی پی کا تقریباً 31 فیصد بنتا ہے۔ مقامی سیاحوں کے اخراجات میں 60 بلین اماراتی درہم تک اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو کہ 2019 کے بعد سے 47 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ مقامی سفر بھی بڑھ رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی کامیابیوں کی معترف ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی صدر جولیا سمپسن کا کہنا تھا کہ عرب امارات اپنے اسمارٹ انفرا اسٹرکچر، بہترین مہمان نوازی، اور ہموار ویزا پالیسیوں کے ساتھ سیاحت میں عالمی رہنما ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح تذویراتی منصوبہ بندی معاشی کامیابی کی ضامن بن سکتی ہے۔
2024 کی جھلکیاں اور مستقبل کے تخمینے
2024 میں متحدہ عرب امارات کے سیاحت کے شعبے نے معیشت میں 257.3 بلین اماراتی درہم کا تعاون کیا اور تقریباً 899,000 ملازمتوں کی سپورٹ کی، جو ملک میں ہر آٹھ میں سے تقریباً ایک ملازمت بنتی ہے، دبئی نے متاثر کن 18.72 ملین بین الاقوامی سیاح ریکارڈ کیے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 9 فیصد زائد تھے۔
سیاحوں کا خرچ بھی مضبوط رہا، بین الاقوامی سیاحوں نے 217.3 بلین اماراتی درہم اور مقامی سیاحوں نے 57.6 بلین اماراتی درہم خرچ کیے۔
مستقبل کا تخمینہ لگاتے ہوئے ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کا اندازہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کا سیاحتی شعبہ 2035 تک معیشت میں تقریباً 287.8 بلین درہم کا حصہ ڈالے گا، جو کہ خام ملکی پیداوار کے 10.4 فیصد کی نمائندگی کرتے ہوئے 10 لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار فراہم کرے گا۔
ابوظہبی کی عالمی تفریحی مرکز کے طور پر بڑھتی ہوئی اپیل
ابوظہبی تیزی سے ایک اہم عالمی سیاحتی مقام کے طور پر پہچان حاصل کر رہا ہے، جس میں ثقافتی اور تفریحی حوالوں سے ترقی کا عمل جاری ہے، قابل ذکر منصوبوں میں سعدیت جزیرے پر متوقع گوگن ہائیم ابوظہبی شامل ہے، جو دارالحکومت کی ثقافتی کشش کو بڑھا رہا ہے، دوسری جانب یاس جزیرہ اپنے تفریحی پورٹ فولیو کو بھی بڑھا رہا ہے۔
وارنر برادرز ورلڈ ابوظہبی ہیری پوٹر کی تھیم پر مبنی ایک نئی کشش متعارف کرائے گا، یاس واٹر ورلڈ متحدہ عرب امارات کی بلند ترین سلائیڈ سمیت 12 پرکشش تفریحی مقامات متعارف کرارہا ہے، دوسری جانب فیراری ورلڈ میں بھی ایک نئے ریکارڈ توڑ رولر کوسٹر کی نقاب کشائی کرنے والی ہے۔
مزید پڑھیں:متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے نئی ایڈوائزری جاری
والٹ ڈزنی کمپنی اور میرال کے تعاون سے تیار کیا گیا ایک بڑا نیا ڈزنی تھیم والا ریزورٹ بھی متوقع منصوبوں میں شامل ہے۔
تھیم پارکس کے علاوہ، ابو ظہبی منفرد ثقافتی تجربات جیسے عمیق ڈیجیٹل آرٹ پروجیکٹ، ٹیم لیب فینومینا ابوظہبی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، جس نے پہلے ہی بڑی تعداد میں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
ان پرعزم اقدامات کے ساتھ، متحدہ عرب امارات، خاص طور پر ابوظہبی، نہ صرف اپنی سیاحت کی رفتار کو برقرار رکھے ہوئے ہے بلکہ جدید اور پائیدار سفری مقامات کے لیے عالمی معیار کی بھی نئی جہت دریافت کررہا ہے۔