عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وضاحتی بیان کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروادی۔
یہ بھی پڑھیں:
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران پیدا ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کے خلاف تحریکِ استحقاق پیش کردی۔
آج سینیٹ اجلاس کے دوران ایمل ولی خان نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی اے کیخلاف تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے ان کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا۔ جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے تحریک استحقاق متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دی ہے۔
پی ٹی اے کی وضاحت
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری وضاحت میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ریٹائرڈ) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے پسماندہ علاقوں کے اجلاس میں پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اسے ’محض ایک غلط فہمی کا نتیجہ‘ قرار دیا۔
وضاحتی بیان کے مطابق انھوں نے واضح کیا ہے کہ ان کی جانب سے کسی بھی قسم کی غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
جان بوجھ کر کیا گیا اقدام
تاہم ایمل ولی نے وضاحتی بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوئی غلطی نہیں، بلکہ جان بوجھ کر کیا گیا اقدام ہے، وہ ایسے ریمارکس کیسے دے سکتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں:ہمارے نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت سب سے مقدم ہے، سینیٹر ایمل ولی خان
ایمل ولی کا مؤقف ہے کہ قائمہ کمیٹی میں جو بھی افسران آتے ہیں، ان کا رویہ مساوی اور مہذب ہونا چاہیے۔ اگر کوئی افسر اس طرح کے بیانات دیتا ہے تو یہ اس کے عہدے کو زیب نہیں دیتا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ اس مسئلے پر وزیراعظم سے بھی بات کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ چیئرمین پی ٹی اے کو ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے کی جانب سے ایمل ولی خان کے متعلق نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے، جس پر ایمل ولی خان شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔