امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ملکی معیشت کو کپڑوں کی صنعت کی طرف نہیں، بلکہ بڑی اور اسٹریٹیجک نوعیت کی پیداوار کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ امریکا کو اب ٹی شرٹس یا موزے نہیں، بلکہ ٹینک اور کمپیوٹر چِپس بنانے کی ضرورت ہے۔
اتوار کے روز نیوجرسی سے واشنگٹن روانگی سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میں واقعی ٹی شرٹس بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتا، نہ ہی موزے بنانے کا ارادہ ہے۔ ہماری توجہ بڑی چیزوں پر ہے، جیسے کمپیوٹر چِپس اور ٹینک وغیرہ۔
ٹرمپ کے اس بیان کو صنعتی پالیسی میں تبدیلی کے ایک واضح اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس میں ترجیح ہائی ٹیک اور دفاعی پیداوار کو دی جائے گی، نہ کہ سستے ملبوساتی سامان کو۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی آئی فون کے بعد اسمارٹ فونز اور یورپی یونین پر بھی اضافی ٹیکس کی دھمکی
ٹرمپ نے اعلان کیا کہ یورپی یونین کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کی ڈیڈ لائن 9 جولائی تک بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی کمیشن کی صدر ’اُرزولا فان ڈرلاین‘نے مزید وقت کی درخواست کی تھی تاکہ فریقین ایک بہتر معاہدے تک پہنچ سکیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم جلد دوبارہ ملاقات کریں گے اور دیکھیں گے کہ کسی سمجھوتے تک پہنچ سکتے ہیں یا نہیں؟
جاپانی کمپنی نِپون اسٹیل (Nippon Steel) کی جانب سے (U.S. Steel) کی ممکنہ خریداری کے حوالے سے سوال پر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکا اس سودے میں اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرے گا۔ ہم اس ڈیل میں امریکی کنٹرول برقرار رکھیں گے۔