تنخواہ دار پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی کے لیے پُرعزم ہیں، وزیر خزانہ

منگل 27 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ صرف تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے بجائے غیردستاویزی یا کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی حکومت کا عزم ہے۔

وزیر خزانہ سے آل پاکستان سیرامک ٹائلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزارتِ خزانہ میں ملاقات کی، جس کی قیادت اورینٹ سیرامیکا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عبدالرحمان طلت کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں ٹیکس چوری ناقابل برداشت، 70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے، وزیراعظم

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ مالی توازن اور معیشت میں انصاف کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس نیٹ کا دائرہ بڑھانا ناگزیر ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا عزم ہے کہ ٹیکس کا بوجھ ان شعبوں پر منتقل کیا جائے جو اب تک غیر دستاویزی یا کم ٹیکس شدہ رہے ہیں، بجائے اس کے کہ بوجھ صرف رسمی شعبے اور تنخواہ دار طبقے پر ڈالا جائے۔

اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم ذاتی طور پر اعلیٰ سطحی اجلاسوں کی قیادت کررہے ہیں تاکہ شفافیت، دستاویزی نظام، اور معاشی مساوات کے لیے اصلاحات کو آگے بڑھایا جا سکے۔

اس موقع پر وفد نے صنعت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت سیرامک ٹائلز کی یومیہ پیداواری صلاحیت تقریباً 5 لاکھ 60 ہزار مربع میٹر ہے، جس کے پیچھے 100 ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری موجود ہے، جس کا قریباً 60 فیصد غیر ملکی سرمایہ، بالخصوص چین سے آیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صنعت نے مقامی وسائل پر انحصار میں نمایاں پیش رفت کی ہے، درآمدی انحصار 74 فیصد سے کم ہوکر صرف 4 فیصد رہ گیا ہے، اور اب قریباً تمام خام مال اور افرادی قوت مقامی طور پر دستیاب ہے۔

وفد نے اس ہدف کو جلد ہی ایک فیصد تک لانے کے عزم کا اظہار کیا، اور سیرامک صنعت کو مقامی صنعتی صلاحیت کی ایک روشن مثال قرار دیا۔

وزیرِ خزانہ نے اس شعبے کی لوکلائزیشن کی کوششوں کو سراہا اور اس کی درآمدی متبادل، روزگار کی فراہمی اور ملکی ویلیو چینز میں کردار کو تسلیم کیا۔

انہوں نے حالیہ دورہ گوجرانوالہ کے دوران سیرامک یونٹس میں جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کی مقامی پیداوار کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سیرامک جیسی صنعتیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ درست پالیسی معاونت سے پاکستانی مینوفیکچرنگ عالمی معیار پر پورا اتر سکتی ہے۔

بات چیت میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور کاروباری آسانی کو بہتر بنانے سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔

وزیرِ خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، اور حکومت affordability، reliability، اور مؤثر قیمتوں کے تعین کے لیے اصلاحاتی اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ریگولیٹری طریقہ کار کو سادہ بنانے، تعمیل کی لاگت کم کرنے، اور پالیسی میں استحکام لانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل مشاورت کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کا تنخواہ دار طبقے پر سے ٹیکس بوجھ کم کرنے کی درخواست پر اعتراض

ایسوسی ایشن کے وفد نے حکومت کے جامع مشاورتی عمل کو سراہا اور پاکستان کی صنعتی مسابقت اور معاشی استحکام کے لیے حکومتی پالیسیوں کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp