کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کے سامنے دن دیہاڑے ڈاکوؤں نے شہری کو لوٹ لیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کے سامنے ڈکیتوں نے کھلے عام لوٹ مار کی۔ شہری کی مزاحمت پر ملزمان نے فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے لیکن ٹریفک پولیس اس موقع پر تماشائی بنی رہی جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر خوب تنقید کی گئی۔ صارفین کا کہنا تھا کہ ان کے پاس بھی اسلحہ ہوتا ہے اگر انہیں روکا نہیں تو ان کا پیچھا کر سکتے تھے لیکن ڈکیت اصلحہ لہراتے ہوئے چلے گئے اور پولیس کھڑی رہی۔
رفعت اللہ لکھتے ہیں کہ ٹریفک پولیس والے ایسے کھڑے ہیں جیسے لسی بیچ رہے ہوں جبکہ ایک صارف کا طنزاً کہنا تھا کہ کم از کم ٹریفک پولیس والا اس ساری صورتحال سے مایوس نظر آ رہا ہے۔
آصف سومرو نےویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’زبردست پولیس والے بالکل نہیں ڈرے‘۔ عابد حسن بلوچ کا کہنا تھا کہ جب پولیس والے درخت کے نیچے شربت پینے کے بجائے بیچنے لگ جائیں تو قانون حرکت سے انکاری ہو جاتا ہے۔ ایک اور صارف نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ’پولیس کی بہادری کو سلام‘۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ محافظ نہیں بلکہ مددگار اور سہولتکار ہیں۔ راحیل احمد نے کہا کہ جب پولیس والوں کی پرفارمنس پر بلا کر ایوارڈز دیے جاتے ہیں تو بلا کر ان کے بیچ بھی واپس لیے جائیں۔