بھارتی پنجاب کے سکھ رہنما سکھبیر سنگھ بادل نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر پنجاب میں زمینوں پر جبری قبضے کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی ہے۔
بھارتی پنجاب میں سکھوں کی مذہبی جماعت شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے پنجاب میں ترقی کے نام پر لدھیانہ سے ملحقہ 30 سے زیادہ دیہاتوں کی 24ہزار ایکڑ زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کے مودی حکومت کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فالس فلیگ کے لیے بھارتی پنجاب کی زمین استعمال کرنے پر سکھ برہم،مودی کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان
سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ کہ مودی حکومت کی جانب سے زمین کو ’زبردستی‘ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے دھمکی دی کہ اگر حکومت نے یہ اقدام واپس نہ لیا تو وہ ملک گیر احتجاج شروع کردیں گے۔
دوسری طرف پنجاب کے دیہی ترقیات اور پنچایتوں کے وزیر ترون پریت سنگھ سونڈ نے سکھبیر سنگھ بادل پر حقائق کو غلط طریقے سے پیش کر کے لوگوں کو بیوقوف بنانے کا الزام لگایا اور ان کے زمینوں پر زبردستی قبضے کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ
سکھبیر سنگھ بادل نے گریٹر لدھیانہ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ایل اے ڈی اے) کے دفتر کے باہر ایک بڑے دھرنے کی قیادت کی، سکھبیر سنگھ بادل فیروز پور کے سابق نائب وزیر اعلیٰ بھی ہیں، انہوں نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دوسری ریاستوں کے باشندوں کو زمین کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔