بلوچستان لیویز کے 62 اہلکار رشوت لینے کے الزام میں معطل

جمعرات 29 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے بدعنوانی اور چیک پوسٹوں پر رشوت خوری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے 18 اضلاع کے 62 اہلکاروں کو معطل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟

معطل کیے گئے اہلکاروں میں رسالدار، نائب رسالدار، دفعدار، حوالدار، سپاہی اور ڈرائیور شامل ہیں جن کا تعلق قلعہ عبداللہ، پشین، چمن، کچھی، خضدار، موسیٰ خیل، بارکھان، شیرانی، لورالائی، ژوب، سبی، واشک، چاغی، جھل مگسی، مستونگ، سوراب، پنجگور اور نوشکی سے ہے۔

ڈی جی لیویز نے واضح کیا ہے کہ بدعنوانی اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ایسے عناصر کی فورس میں کوئی جگہ نہیں۔

معطل شدہ اہلکاروں کے خلاف انکوائری کے لیے ڈاکٹر میر واعظ خان، ڈائریکٹر (ایڈمن/فنانس) کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے جو 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

مزید پڑھیے: خضدار میں لیویز چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا حملہ، 4 اہلکار شہید

ڈی جی لیویز نے تمام اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ایمانداری، دیانتداری اور فرض شناسی سے ادا کریں بصورت دیگر انہیں سخت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp