بھارت عالمی سطح پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے حالیہ بیانات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ثالثی کردار کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے 5 طیارے گرائے، بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی کا اعتراف
کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا، ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا۔
بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے حالیہ بیانات میں ٹرمپ کے ثالثی کردار کو یکسر مسترد کر دیا pic.twitter.com/LpM9sI5cSe
— Khabarwalay (@_khabarwalay) May 30, 2025
ششی تھرور نے اس بات کا اعترا ف کیا ’ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں، مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ
بھارتی رہنما مسلسل واویلا کر رہے ہیں کہ ’ہم نے کبھی امریکا اور ٹرمپ کو ثالث کے طور پر نہیں تسلیم کیا۔‘ تاہم ذرائع کے مطابق معرکہ حق کے دوران بھارت نے اپنی بے بسی چھپانے کے لیے امریکا سے سیزفائر کی مدد مانگی تھی۔
’درحقیقت بھارت نے ہی امریکا کو ثالثی کے کردار کی درخواست کی تھی‘
بھارت یہ دعویٰ کرتا ہے کہ امریکی صدر ثالثی کے دعوے دار نہیں ہو سکتے، دوسری جانب دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے اپوزیشن رہنما ششی تھرور کا بیان منافقت پر مبنی ہے، درحقیقت بھارت نے ہی امریکا کو ثالثی کے کردار کی درخواست کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی کوئی درخواست نہیں کی، پاکستان نے مودی کی ہرزہ سرائی کو مسترد کردیا
دفاعی ماہرین کے مطابق بی جے پی ششی تھرور کی اہلیہ کے قتل کیس کو بطور بلیک میلنگ استعمال کر رہی ہے، مودی سرکار کی ایما پر ششی تھرور عالمی سطح پر مخصوص بیانیہ بنا رہے ہیں۔