’فتنۃ الہندوستان‘ پاکستان کے امن کے خلاف سازش کر رہا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

جمعرات 5 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف پراکسی وار میں مصروف ہے، اور اس جنگ میں ’فتنۃ الہندوستان‘ کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ان کی سرپرستی کر رہی ہے اور مالی معاونت اور خفیہ معلومات فراہم کرکے دہشتگرد کارروائیوں میں معاونت کر رہی ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’فتنۃ الہندوستان‘ نے حالیہ دنوں میں خضدار میں بچوں کو نشانہ بنایا اور شہید کیا، جو دشمن کی بزدلانہ کارروائیوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی پہلے دن سے ہی ’را‘ کے فنڈز سے کی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ’فتنۃ الہندوستان‘ کا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں، یہ عناصر صرف دہشتگرد ہیں اور ریاستی ادارے ان کا ہر حملہ ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ دشمن کو ہر جارحیت پر منہ کی کھانا پڑی ہے، اور افواجِ پاکستان نے بھارتی عزائم کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

سرفراز بگٹی کے مطابق دشمن پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت سے خائف ہے اور اسے تباہ کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے، مگر ریاستی ادارے، عوام اور حکومت ایک پیج پر ہیں اور دشمن کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

مزید پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں بھارتی پراکسی تنظیم ’فتنۃ الہندوستان‘ کے 5 دہشتگردوں ہلاک ہوگئے، آئی ایس پی آر

پریس کانفرنس کے دوران ’فتنۃ الہندوستان‘ کے دہشتگردوں کی آڈیو بھی چلائی گئی، جس میں بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد بن قاسم اور کراچی پورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ آڈیو میں دہشتگرد ’را‘ ہینڈلر کو ’استاد‘ کے نام سے مخاطب کر رہے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’را‘ کی جانب سے ’فتنۃ الہندوستان‘‘ کے دہشتگردوں کو ٹارگٹس دیے گئے، بھارت اس گروپ کے ذریعے بچوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر ’را‘ فنڈڈ دہشتگردی ہے اور دہشتگرد پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ عوام فیصلہ کر چکے ہیں کہ دہشتگردوں کا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔ ’فتنۃ الہندوستان‘ کا مقصد پاکستان کی ٹیک آف کرتی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔ بلوچستان میں میجر ملٹری آپریشن کی ضرورت نہیں۔ مسنگ پرسنز کے معاملے کو ریاست کے خلاف پراپیگنڈا کے طور پر استعمال کیا گیا، تاہم بلوچستان میں اس حوالے سے قانون سازی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں سے ہمیشہ بات ہو سکتی ہے۔ بلوچستان کو دوچار سیاسی لوگوں کی عینک سے دیکھنا درست نہیں۔ پولرائزڈ ماحول میں 100 فیصد سیاسی اتفاق رائے ممکن نہیں، تاہم حکومت نے مائنز اینڈ منرلز سمیت مسنگ پرسنز کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp