میٹا پر بچوں سے متعلق مواد مونیٹائز نہ کیا جائے: امریکی ریگولیٹر کی تجویز

جمعہ 5 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کے ڈیٹا پرائیویسی ریگولیٹر نے کہا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک فرم میٹا والدین کو کنٹرول نہیں دیتا جس کی وجہ سے بچوں کو اس مواد تک براہ راست رسائی مل رہی ہے جو کہ ان کے لیے خطرناک ہے۔

وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے تجویز دی ہے کہ  18 سال سے کم عمر بچوں اور نوعمروں سے متعلق مواد کو مونیٹائز کرنے پر مکمل پابندی لگانی چاہیے اور چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی پابندیاں لگا دینی چاہیے۔  میٹا کو چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے مستقبل کے استعمال کے لیے صارفین کی رضامندی ظاہر کرنی چاہیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹا نے ریگولیٹر کے اس اقدام کو ‘سیاسی اسٹنٹ’ قرار دیا اور اس پر اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔

ایف ٹی سی نے کہا کہ ایک آزاد تحقیقات میں فیس بک کے پرائیویسی پروگرام میں کئی خامیاں اور کمزوریاں پائی گئی ہیں، والدین کے جانچے بغیر 13 سال سے کم عمر صارفین کو ایپ کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے اس اقدام کو  ایک ‘سیاسی اسٹنٹ’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میٹا کو بھی چینی کمپنی ٹک ٹاک کی طرح امریکی سرزمین پر بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔

واضح رہے کہ ایف ٹی سی کا معاملہ 2018 میں اس وقت سامنے آیا جب یہ انکشاف ہوا کہ لاکھوں فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا کیمبرج اینالیٹیکا نے لے لیا تھا۔

ایف ٹی سی کا خیال ہے کہ میٹا نے اپنے صارفین کی ‘رازداری’ سے متعلق وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔وہ بچوں اور نوجوان صارفین کی حفاظت کے لیے سخت کارروائی چاہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp