پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت رجحان برقرار ہے اور مثبت بجٹ توقعات پر 100 انڈیکس نئے ریکارڈ کی بلند ترین سطح پر ہے، آج بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 904 پوائنٹس اضافے کے بعد ایک لاکھ 22 ہزار 545 پوائنٹس پر ہے۔
عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد کاروبار کے پہلے ہی دن بازارِ حصص میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، منگل کے روز کاروبار کا آغاز 324 پوائنٹس کے اضافے سے ہوا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 21 ہزار 900 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا تھا۔
مارکیٹ میں مسلسل تیزی کا رجحان غالب رہا اور انڈیکس مجموعی طور پر 904 پوائنٹس کے اضافے کے بعد نئی بلند سطح 122545 پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری حجم 26 ارب روپے سے زائد، اسٹاک مارکیٹ کا مستقبل کیا ہوگا؟
ماہر اسٹاک مارکیٹ سلمان نقوی کا کہنا ہے کہ آج پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے نیا ریکارڈ بنا دیا ہے جس کی بہت سی وجوہات میں سے چند یہ ہیں کہ آج معاشی استحکام ہے، کرنسی مستحکم ہے پاکستان کے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔
’غربت میں کمی دیکھنے کو آرہی ہے، اسٹاک مارکیٹ بہت بہتر پرفارم کر رہی ہے، آنے والے بجٹ میں اچھی چیزیں آسکتی ہے اور اگر اچھی خبریں آئیں تو مارکیٹ میں مزید بہتری کی امید ہے۔‘
ماہر اسٹاک مارکیٹ جبران احمد کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد آج کاروباری ہفتے کا پہلا روز تھا اور امید تھی کہ اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار مثبت رہے گا کیوں کہ بجٹ تجاویز کے بعد یہی اندازے تھے کہ بجٹ کے روز اسٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ بنا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کے دوران ایسا کیا ہوا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی آگئی؟
’توقعات کے عین مطابق ہم نے دیکھا کہ آج دن کے پہلے حصے میں اسٹاک مارکیٹ نے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے 334 پوائنٹس کا اضافہ کیا اور دوسرے ہاف میں مجموعی طور پر 904 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔‘
جبران احمد کے مطابق گزشتہ سال کی پالیسیوں کے تسلسل اور اس وقت بجٹ سے وابستہ مثبت توقعات نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ بزنس کا موقع فراہم کیا، جو معیشت کی بہتری، عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی طرف اشارہ ہے جو سستی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگا رہے ہیں۔
’یہ کہنا تو مشکل ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ آنے والے دنوں میں کہاں تک جا سکتی ہے ہاں البتہ یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس حوصلہ افزا صورتحال میں مزید بہتری کے امکانات موجود ہیں۔‘