نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں حالات کے مطابق اضافہ ہوگا، اور ملا کر ٹھیک ہوگا۔
اسحاق ڈار وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں کتنا اضافہ ہوگا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ پیش کیا جائے گا تو پتا چلے گا، تاہم صحافیوں کے اصرار پر ان کا کہنا تھا کہ حالات کے مطابق اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ وفاقی بجٹ 26-2025 میں حکومت نے تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: آئندہ مالی سال کا بجٹ بہترین بجٹ ہوگا، وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
ذرائع کے مطابق بجٹ میں کم از کم تنخواہ (minimum wage) میں بھی اضافہ متوقع ہے، اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو مستقل بنیاد پر بنیادی تنخواہ میں شامل کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کو سب سے زیادہ ریلیف دیے جانے کا امکان ہے، تاہم گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کو بھی مناسب اضافے کا فائدہ ملنے کی اُمید ہے۔تنخواہ دار طبقے کو مزید سہولت دینے کے لیے انکم ٹیکس سلیب میں تبدیلی کی تجویز ہے، جس کے تحت سالانہ چھوٹ کی حد 6 لاکھ روپے سے بڑھانے پر غور ہو رہا ہے۔
ان تجاویز پر حتمی فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا، جس کے بعد بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔