دنیا بھر کی طرح موسمیاتی تبیدیلیاں پاکستان پر بھی اثر انداز ہو رہی ہیں۔ ہر جگہ گرمی کی شدت میں سال بہ سال اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور وقت پر بارشوں کا نہ ہونا اور ہونا تو پوری شدت کے ساتھ ہونا بھی مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقے بھی موسمیاتی تبدیلی کے نرغے میں
اب صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کے شہر بھی کرہ ارض کے گرم ترین شہروں کی ٹاپ فہرست میں شامل ہو چکے ہیں اور ان کی تعداد ایک 2 نہیں بلکہ 7 ہے۔

پاکستان کے 7 شہر ایسے ہیں جو کرہ ارض کے 15 گرم ترین مقامات میں شامل ہوچکے ہیں۔
ایک بین الاقوامی موسمیاتی کمپنی کے مطابق یہ شہر شدید درجہ حرارت تک پہنچ چکے ہیں جو انہیں دنیا بھر میں گرمی کے ریکارڈ کے ٹاپ حصے میں رکھتا ہے۔ تاہم یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ یہ رینکنگ آگے پیچھے ہوتی رہتی ہے۔ یہ ریڈنگ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کسی وقت کی ہے۔
مزید پڑھیے: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک اپنا وعدہ پورا کریں، وزیراعظم

ڈیرہ اسماعیل خان دنیا کے گرم ترین مقام کے طور پر سرفہرست ہے جہاں درجہ حرارت 48.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے

اس کے پیچھے جیکب آباد ہے جہاں کا درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جو عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔
رینکنگ میں شامل دیگر پاکستانی شہروں میں سبی، بہاولنگر، جہلم، ملتان اور سیالکوٹ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: مون سون 2025: معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب اور اربن فلڈنگ کا خطرہ، محکمہ موسمیات
سبی اور بہاولنگر دونوں میں درجہ حرارت 47.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ جہلم، ملتان اور سیالکوٹ میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔