وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں۔ ہماری تمام عزت و آبرو اس کی مرہون منت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش ہونے والے وفاقی بجٹ 2025۔26 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تو 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے البتہ اعلی حکومتی شخصیات، وفاقی وزرا اور اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کی تنخواہ میں رواں سال کئی سو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔
سپیکر ،ڈپٹی سپیکر چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ھے۔ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں ھماری تمام عزت آبرو اسکی مرھون منت ھے۔۔
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) June 11, 2025
حکومت نے بجٹ پیش کرنے سے صرف ایک دن قبل اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، اب اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 5ہزار روپے سے بڑھ کر 13لاکھ مقرر کردی گئی ہے جبکہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنیوالوں کی اپنی تنخواہوں میں ہوشربا اضافہ
گزشتہ ماہ 4 مئی کو صدر مملکت آصف زرداری نے وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تنخواہ، مراعات و استحقاق ایکٹ 1975 میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 140 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔
اضافے کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اس اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری سے 2025 ملنے والی تنخواہوں پر کیا گیا تھا۔
حکومت نے رواں سال کے اغاز میں 25 جنوری 2025 کو اراکان قومی اسمبلی و سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات میں 300 فیصد تک کے اضافے کی منظوری دی تھی، اراکین پارلیمنٹ کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 80 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا جسے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مسترد کردیا تھا۔