جنوبی کوریا کی جوائنٹ چیفز آف اسٹاف نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے اپنے سرحدی علاقوں میں شور مچانے والے ہائیڈگوپ (لاؤڈ اسپیکر) پروگرام روک دیے ہیں۔
یہ پیشرفت جنوبی کوریا کی جانب سے بھی ایسے نشریات کو ایک روز پہلے معطل کرنے کے بعد سامنے آئی، جن میں شمالی کوریا کی مخالفت اور K‑pop میوزک شامل تھی۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ
جنوبی کوریا کے نئے صدر لی جے میونگ نے اقتدار سنبھالتے ہی اس اقدام کا اعلان کیا، جس کا مقصد سرحدی کشیدگی کو کم کرنا اور شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کا ماحول بنانا ہے ۔
اس اقدام پر سرحدی علاقے میں رہنے والے افراد نے خوشی کا اظہار کیا کیونکہ لاؤڈ اسپیکرز کی مسلسل آواز سے ان کی نیند اور روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی تھی۔
یہ ’آڈیو جنگ‘ پچھلے سال اس وقت شروع ہوئی تھی، جب شمالی کوریا نے اڑنے والے غباروں کے ذریعے جنوبی کوریا میں کچرا پھینکنا شروع کیا تھا، جس پر جنوبی کوریا نے ردعمل میں پروپیگنڈا اور K‑pop نشر کیا۔
اب دونوں ممالک کی جانب سے نشریات بند ہونے سے ایک حوصلہ افزا خاموشی قائم ہوئی ہے، جو ایک نازک لیکن امید افزا قدم تصور کی جا رہی ہے۔
سرحدی تناؤ میں بہتری اور مؤثر امن کی نشاندہی کے طور پر اس پیش رفت کو دیکھاجا رہا ہے، لیکن دونوں اطراف کی پیشہ ورانہ اور سیاسی قیادت اب مستقبل قریب میں تعلقات میں مزید کشادگی یا سختی کا فیصلہ کریں گی۔