دبئی میں ’اسٹرابیری مون‘ کے طلسمی نظار ے نے دیکھنے والوں کو مسحور کردیا

جمعرات 12 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دبئی سمیت متحدہ عرب امارات کی فضاؤں میں 11 جون 2025 کی شام ایک دلکش اور نایاب فلکیاتی منظر نے آسمان کی جانب دیکھنے والوں کو مسحور کر دیا، جب ’اسٹرابیری مون‘ اپنی مکمل آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوا۔ سرخی مائل روشنی میں نہایا ہوا یہ فل مون طلوع آفتاب کے بعد مشرقی افق پر نمودار ہوا، جس نے دیکھنے والوں کو ایک لمحے کے لیے حیرت میں ڈال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے افق پر ’گلابی چاند‘ بآسانی کب دیکھا جاسکے گا؟

اس فل مون کا تعلق ایک غیر معمولی فلکی مظہر سے تھا، جسے ’گریٹ لونر اسٹینڈ اسٹل‘ کہا جاتا ہے۔ یہ منظر ہر 18.6 سال بعد دیکھنے کو ملتا ہے، جس دوران چاند افق کے نہایت قریب، یعنی آسمان میں انتہائی نیچی سطح پر نظر آتا ہے۔ اس بار چاند کی یہی نیچی پوزیشن اسے اور بھی منفرد بنا رہی تھی۔ ماہرین فلکیات کے مطابق اب ایسا منظر دوبارہ صرف 2043 میں دیکھنے کو ملے گا۔

اسٹرابیری مون، جو اپنے نام کے برعکس سرخ یا گلابی نہیں ہوتا، اس بار افق کے قریب ہونے کی وجہ سے فضائی اثرات کے تحت ہلکی سرخی لیے ہوئے دکھائی دیا۔ یہ منظر نہ صرف بصری طور پر دلکش تھا بلکہ فلکیاتی لحاظ سے بھی نادر تھا، چاند اپنے مکمل حجم میں چمکتا ہوا اس قدر روشن نظر آیا کہ یوں لگا جیسے آسمان پر کوئی سنہرا چراغ جھلملا رہا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: آنے والے بلڈ مون چاند گرہن کے بارے میں 7 عجیب و غریب حقائق کیا ہیں؟

متحدہ عرب امارات میں اس دلکش منظر کو دیکھنے کے لیے لوگوں نے ساحلی علاقوں، کھلے میدانوں اور صحرائی مقامات کا رُخ کیا، جہاں آسمان صاف اور افق واضح تھا۔ دبئی، ابوظہبی، شارجہ اور فجیرہ سمیت مختلف شہروں میں عوام نے اپنی آنکھوں سے اس منظر کو دیکھا اور سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر کے اس تجربے کو دنیا کے ساتھ بانٹا۔

یہ رات فلک بینی کے شوقین افراد کے لیے ایک یادگار لمحہ ثابت ہوئی، جو اگلی دو دہائیوں تک یاد رکھا جائے گا۔ اسٹرابیری مون کا یہ نایاب نظارہ نہ صرف قدرت کے حسن کا مظہر تھا بلکہ کائناتی ہم آہنگی کی ایک خوبصورت علامت بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp