بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم

جمعہ 5 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی ریاست منی پور میں قبائلی اور غیر قبائلی گروپوں کے درمیان تصادم روکنے کے لیے کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ حکام نے سکیورٹی فورسز کو مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے جاری کشیدگی پر سیکڑوں فوجی اہلکار تعینات کرتے ہوئے انٹرنیٹ کی سروس بھی منقطع کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تشدد روکنے کے لیے ریاست کے گورنر نے علاقہ مجسٹریٹس کو اختیارات دیے ہیں کہ ’اگر مظاہرین وارننگ پر عمل نہ کریں اور سکیورٹی فورسز ناکام ہو جائیں تو وہ گولی چلا سکتے ہیں۔‘

انڈیا کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بائرن سنگھ سے بات کی اور ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے فیڈرل ریپڈ ایکشن فورس کے دستے تعینات کر دیے ہیں۔ جبکہ مظاہرین کی طرف سے دکانوں، گھروں اور ہوٹلوں سمیت دیگر عمارتوں کو نذر آتش کرنے کے بعد 9 ہزار افراد کو حکومتی اور فوجی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

۔ ریاست منی پور کی کل آبادی 35 لاکھ ہے اور اس کا 40 فیصد قبائل پر مشتمل ہے۔فوٹو: ہندوستان ٹائمز

منی پور کی ریاست میں گذشتہ 5 روز سے موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ نے شہریوں سے امن قائم کرنے اپیل کی ہے۔ تشدد کی لہر میں اب تک 6 ہلاکتوں کی اطلاع ہے تاہم سرکاری طور پر اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل تصادم کا آغاز اس وقت ہوا جب چرا چند پور ضلع میں طلبہ تںطیم ’آل ٹرائبل سٹوڈنٹس یونین منی پور‘ نے غیر قبائلی کمیونٹی (میتائی) کے لیے مقامی قبائل (شیڈول ٹرائب) کا مطالبہ کیا۔ اگر غیر قبائلی کمیونٹی کا خصوصی حیثیت دینے کا مطالبہ مان لیا جاتا ہے تو انہیں جنگل کی زمین پر کاشت کاری، کم شرح سود پر بینک کے قرضے سمیت صحت اور تعلیم کی سہولیات مل سکتی ہیں۔ یہی نہیں انہیں سرکاری نوکریوں میں کوٹہ بھی مل سکتا ہے۔

ادھر قبائلی افراد کا کہنا ہے کہ غیر قبائلی کمیونٹی پہلے ہی خوش حال ہے اور انہیں مزید حقوق دینا نا انصافی ہو گی۔ چراچند پور ضلع کے میجسٹریٹ شرتھ چندرا نے کہا ہے کہ ’صورتحال خراب ہے لیکن کمیونٹی کے سربراہوں کو مذاکرات کے لیے راضی کر رہے ہیں۔‘

غیر قبائلی کمیونٹی (میتائی) کی اکثریت ہندو ہے جبکہ ان کے مخالف دیگر قبائل کے زیادہ تر افراد مسیحی ہیں۔ ریاست منی پور کی کل آبادی 35 لاکھ ہے اور اس کا 40 فیصد قبائل پر مشتمل ہے۔

مودی سرکار نے فیڈرل ریپڈ ایکشن فورس کے 500 جنگجو سپاہیوں کو منی پور بھیج دیا ہے۔ بی ایس ایف، انڈین آرمی اور دیگر فورسز کے اہلکار پہلے ہی ریاست میں تعینات ہیں۔ منی پور میں فیڈرل ریپڈ ایکشن فورس کی مجموعی 15 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp