اسرائیلی میں شہید ہونے والے ایرانی ملٹری چیف جنرل باقری کون تھے؟

جمعہ 13 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری ایران کی اعلیٰ ترین عسکری قیادت میں شامل ایک بااثر اور اسٹریٹیجک شخصیت تھے۔

وہ نہ صرف ایران کے فوجی نظام کے سب سے اہم ستونوں میں سے ایک تھے بلکہ پاسدارانِ انقلاب (IRGC) اور ایرانی مسلح افواج کے درمیان ہم آہنگی قائم رکھنے میں بھی مرکزی کردار ادا کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی میں شہید ہونے والے ایرانی ملٹری چیف جنرل باقری کون تھے؟

 میجر جنرل محمد باقری کون تھے؟

پیدائش اور ابتدائی زندگی:

محمد حسین باقری 1960ء کے قریب ایران کے شہر تبریز میں پیدا ہوئے۔ وہ ایرانی انقلاب (1979) کے بعد نوجوانی میں ہی پاسداران انقلاب میں شامل ہو گئے اور ایران-عراق جنگ (1980-1988) کے دوران کئی اہم محاذوں پر سرگرم رہے۔

تعلیم اور پیشہ ورانہ پس منظر:

باقری نے ملٹری اسٹریٹیجک اسٹڈیز اور سائنس اینڈ سیکیورٹی کے شعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

وہ ایران کی اعلیٰ عسکری درسگاہوں سے وابستہ بھی رہے اور نئی فوجی قیادت کی تربیت میں سرگرم کردار ادا کیا۔

عہدہ اور ذمہ داریاں:

2016 میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے انہیں آرمی چیف آف اسٹاف مقرر کیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کردیا، حملے کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟

اس عہدے پر وہ ایرانی فوج (ارتش)، پاسداران انقلاب (IRGC)، اور بسیج فورسز کے مابین ہم آہنگی، دفاعی پالیسی، اور جنگی منصوبہ بندی کے نگران بنے۔
انہوں نے ایران کی دفاعی خودکفالت کی پالیسی کو وسعت دی اور علاقائی دفاعی اتحادوں میں کردار بڑھایا۔

نظریاتی اور اسٹریٹیجک مؤقف:

جنرل باقری ایران کے سخت گیر عسکری حلقے سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ امریکا، اسرائیل اور خلیجی ممالک کے خلاف مزاحمتی نظریہ کے کھلے حامی تھے۔
انہوں نے ایرانی دفاع کو ایسی حالت میں رکھا کہ دشمن کسی بھی حملے کی صورت میں سخت ترین جواب سے دوچار ہو۔

علاقائی کردار:

جنرل باقری نے شام، عراق، لبنان میں ایرانی اثر و رسوخ کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف فوجی اور سفارتی منصوبوں کی نگرانی کی۔

وہ خطے میں ایران کے اسٹریٹیجک اتحادیوں جیسے حزب اللہ اور الحشد الشعبی سے بھی براہِ راست رابطے رکھتے تھے۔

13 جون 2025 کو اسرائیل کے ایران پر بڑے حملے کے بعد افواہیں پھیلیں کہ جنرل باقری مارے گئے ہیں۔ تاہم پہلے ایرانی سرکاری میڈیا نے اس کی تردید کی، مگر بعد میں ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ایشیا کپ 2025: سپر فور مرحلے کا شیڈول جاری، کون کس کے خلاف کھیلے گا؟

چمن میں دھماکا: 5 افراد جاں بحق، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا کامیاب دورہ مکمل کرکے لندن پہنچ گئے

گوگل ڈاؤن: دنیا بھر میں جی میل، یوٹیوب، سرچ اور ڈرائیو متاثر

خواتین کے پیٹ کے گرد چربی کیوں بڑھتی ہے؟

ویڈیو

اسلام آباد میں اولمپئین ارشد ندیم کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا شگفتہ انٹرویو

سعودی عرب اور پاکستان کسی بھی جارح کیخلاف ہمیشہ ایک رہیں گے، سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان

کالم / تجزیہ

پاک سعودی دفاعی معاہدہ، لڑائیوں کا خیال بھی شاید اب نہ آئے

سعودی پاکستان دفاعی معاہدے کی عالمی میڈیا میں نمایاں کوریج

چارلی کرک کا قتل