بھارتی میڈیا باز نہ آیا، ایئر انڈیا حادثے میں ترکیہ کو ملوث کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب

جمعہ 13 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایئر انڈیا کا طیارہ جو جمعرات کو بھارت میں حادثے کا شکار ہوا اس کے بارے میں بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ اس طیارے کی مرمت و دیکھ بھال کی ذمہ داری ترک کمپنی کے سپرد تھی۔

ایک انڈین صحافی نے کہا کہ احمد آباد میں حادثے کا شکار ہونے والا ایئر انڈیا کا بوئنگ 787 طیارہ ترکش ٹیکنک کے زیرِ نگہداشت تھا، جو کہ ترک ایئرلائنز کی ایک ذیلی کمپنی ہے اور اس میں ترک حکومت کی 49 فیصد ملکیت ہے۔

بھارتی صحافی ارنب گوسوامی نے کہا کہ مجھے ایسے طیارے میں سفر کرتے ہوئے بالکل تحفظ محسوس نہیں ہوتا جس کی دیکھ بھال ایک ترک کمپنی ٹیکنیک کرتی ہو۔ یہ کمپنی ترکیہ حکومت کی ملکیت ہے، جس کے سربراہ بھارت مخالف اور پاکستان نواز طیب اردوان ہیں۔ جب ہم اپنے طیاروں کی مرمت پاکستان میں نہیں ہونے دیتے، تو پھر ترکیہ جیسے دشمن ملک میں کیوں اجازت دی جائے؟

لیکن بھارتی صحافیوں کا یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ ترک میڈیا نے بھارتی میڈیا کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ ترکیہ کے میڈیا کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھا، جبکہ جو تصاویر ترکش ٹیکنک کے ہینگرز کے ساتھ شیئر کی جا رہی تھیں ان میں بوئنگ 777 طیارے دکھائے گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکش ٹیکنک اور ایئر انڈیا کے درمیان معاہدہ صرف بوئنگ 777 طیاروں کے لیے ہے، جن کی دیکھ بھال استنبول میں کی جاتی ہے اور یہ طیارے بغیر کسی مسئلے کے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp