ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران کی کارروائی ’تباہ کن‘ ہوگی، جس سے صیہونی حکومت کو اپنی جارحیت پر پچھتانا پڑے گا۔
یہ اعلان سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے اس سخت بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے تل ابیب کو خبردار کیا تھا کہ ایران کی سرزمین پر حملے کا جواب سخت اور ناقابل فراموش ہوگا۔
JUST IN 🔴
Report: Admiral Habibollah Sayyari has been appointed Chief of Staff of Iran’s Armed Forces. pic.twitter.com/BiVdlW6wP8
— Open Source Intel (@Osint613) June 13, 2025
جنرل اسٹاف کے اعلامیے میں کہا گیا کہ رہبر انقلاب کے حکم کی روشنی میں ایران کی مسلح افواج ایسی کارروائی کریں گی جو اسرائیلی حکومت کے لیے سبق بن جائے گی۔
جمعے کی شب اسرائیلی فوج نے ایرانی دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں میں حملے کیے، ان حملوں میں رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہری، خواتین اور بچے بھی جاں بحق ہوئے، ایرانی سرکاری ٹی وی کے رپورٹرز اور عینی شاہدین نے جائے وقوعہ پر لاشیں دیکھنے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، مسلم امہ سے بیداری کا مطالبہ
ان حملوں میں ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کو بھی نشانہ بنایا گیا، شہید ہونے والوں میں ایرانی مسلح افواج کے چیئرمین چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی بھی شامل ہیں، جن کی شہادت کی سرکاری سطح پر تصدیق کر دی گئی ہے۔
ایران کی طرف سے شدید ردعمل کی توقع کی جا رہی ہے، اور خطے میں کشیدگی کے مزید بڑھنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ ایرانی عسکری قیادت نے اعلان کیا ہے کہ ملک کا دفاع اور قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور دشمن کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔