ایرانی فوج کے فضائی دفاعی یونٹ نے ملک کی مغربی فضائی حدود میں ایک اور جدید اسرائیلی F-35 جنگی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق طیارے کا پائلٹ کریش سے قبل ایجیکٹ ہونے میں کامیاب رہا، تاہم ایرانی کمانڈوز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اُسے حراست میں لے لیا۔
The Iranian ground forces have captured the Israeli pilot who ejected from the F-35 fighter jet after it was targeted. https://t.co/zvrtLMkvOk
— Iran Army (@I__military) June 14, 2025
یہ بھی پڑھیں اسرائیل کے ایران پر حملے: مزید 2 جنرلز اور 3 جوہری سائنسدان شہید، کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی مزید تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب گزشتہ شب بھی ایرانی میڈیا نے 2 اسرائیلی F-35 طیارے مار گرانے اور ایک خاتون پائلٹ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جسے بعد ازاں اسرائیلی افواج نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا کوئی طیارہ تباہ نہیں ہوا۔
سیاسی و عسکری اثرات
اگر یہ دعویٰ درست ثابت ہو جائے تو یہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں بڑے اضافے کا سبب بن سکتا ہے، اور ممکنہ طور پر خطے میں مزید فوجی ردعمل کا باعث بنے گا۔
ایف 35 ایک انتہائی جدید اور اسٹیلتھ (ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھنے والا) جنگی طیارہ ہے، جسے مار گرانا ایک بہت بڑا تکنیکی کارنامہ ہوگا، خاص طور پر اگر وہ دشمن ملک کی حدود میں آپریٹ کر رہا ہو۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل کا ساتھ دیا تو خطے میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران کی امریکا، برطانیہ اور فرانس کو تنبیہ
ایران کی جانب سے حالیہ دنوں میں کئی دعوے سامنے آئے ہیں جن میں اسرائیلی ڈرونز یا طیارے مار گرانے کی بات کی گئی، جبکہ اسرائیل کی طرف سے ان میں سے اکثریت کی تردید کی گئی ہے۔