حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سولر پینلز کی درآمد پر 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے، ماضی میں سولر پینلز کی امپورٹ پر کوئی بھی ٹیکس عائد نہیں تھا۔ اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ 18 فیصد ٹیکس عائد ہونے سے سولر پینلز کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟
یہ بھی پڑھیں پنجاب میں سولر پینلز لگانے والے ہوجائیں خبردار، صوبے میں نئی پالیسی لاگو ہوگئی
پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین وقاص موسیٰ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اگر بجٹ تجاویز منظور ہو گئیں تو سولر پینلز کی درآمد کے دوران اسی وقت 18 فیصد ٹیکس وصول کرلیا جائے گا، اس کے بعد 3.5 فیصد مزید ٹیکس عائد ہوتا ہے جبکہ 4 فیصد مزید ٹیکس نان فائلر کا بھی شامل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ اس طرح مجموعی طور پر نان فائلر کو 25.5 فیصد اور فائلر کو سولر کی امپورٹ پر 21.5 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہاکہ ٹیکس کے نفاذ کے بعد جس سولر کی قیمت اس وقت 32 روپے فی واٹ ہے اس میں 5 سے 6 روپے فی واٹ کا اضافہ ہوگا اور فی واٹ قیمت 37 سے 38 روپے ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں 750 سولر پینلز سمیت ڈرائیور غائب، معاملہ ہے کیا؟
وقاص موسیٰ نے کہاکہ سولر پینلز اب ہر گھر کی ضرورت ہوگئی ہے، اگر سولر پر ٹیکس عائد کرنا ہے تو حکومت کو چاہیے کہ وہ سولر پینلز سے متعلقہ ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے گفتگو کریں اور یہ معاملہ سنجیدہ طور پر زیر بحث لائیں، ایسے یکدم 25 فیصد تک کا ٹیکس عائد کرنا حکومت اور سولر صارفین دونوں کے لیے ایک مشکل امتحان ہوگا۔