علاقائی تجارت اور ٹرانزٹ سہولت کے حوالے سے گوادر پورٹ پر ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوسرا بحری جہاز ایم وی اے ایس ایل روز کامیابی سے لنگر انداز ہوا۔
یہ جہاز آسٹریلیا کے ٹاؤنزویل بندرگاہ سے 20 ہزار میٹرک ٹن ڈی-ایمونیم فاسفیٹ یعنی ڈی اے پی کھاد لے کر گوادر پہنچا، اس سے قبل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت پہلا بحری جہاز ایم وی بیونڈ2 رواں برس 4 فروری کو گوادر پورٹ پر لنگر انداز ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیا ہے اور اس سے پاکستان کو کیا نقصان ہوا؟
موجودہ کھیپ کو ایگوین پرائیویٹ لمیٹڈ نے درآمد کیا ہے، جو گوادر پورٹ کو افغانستان کے لیے ابھرتے ہوئے ٹرانزٹ حب کی حیثیت دینے کی ایک اور علامت ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں یہ ترقی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اُس اہم فیصلے کے بعد ممکن ہوئی ہے، جس کے تحت افغان ٹریڈ کے لیے بینک گارنٹی کی شرط ختم کر دی گئی۔
اس پالیسی کا مقصد نہ صرف تجارت کو آسان بنانا ہے بلکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرنا بھی ہے۔
اس موقع پر چیئرمین گوادر پورٹ شاہ عرفان احمد کا کہنا تھا کہ ایم وی اے ایس ایل روز کی کامیاب برتھنگ اور تیز رفتار ان لوڈنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ گوادر پورٹ اب جدید اور مؤثر تجارتی سرگرمیوں کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھیں:افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے پاکستان سے افغانستان جانے والی کن اشیا پر پابندی عائد کردی گئی؟
’افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں گوادر کا بڑھتا ہوا کردار نہ صرف پورٹ کی صلاحیت کا مظہر ہے بلکہ یہ پورے خطے کے لیے معاشی امکانات کا نیا دروازہ کھول رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ گوادر پورٹ نہ صرف افغانستان بلکہ وسطی ایشیا کے لیے بھی ایک قابلِ اعتماد تجارتی راستہ بنے۔‘
چیئرمین گوادر پورٹ نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ پر بڑھتی ہوئی سرگرمیاں عالمی سطح پر سرمایہ کاروں اور تاجروں کے اعتماد میں اضافے کی غماز ہیں۔













