سینئر اداکار عدنان صدیقی جو گزشتہ ماہ کراچی سے لاہور جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز کے طیارہ حادثے سے بال بال بچے تھے انہوں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے موت کا ڈر نہیں تھا، اسی وقت کلمہ پڑھ لیا تھا۔
عدنان صدیقی نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مجھے صرف یہ خیال آ رہا تھا کہ اللہ نے میری موت ایسے لکھی ہے۔ ایسی موت نہیں ہونی چاہیے بلکہ میں بغیر کسی کو تکلیف دیے طبعی موت مرنا چاہتا ہوں۔
عدنان صدیقی نے کہا کہ میں اس وقت یہی دعا مانگ رہا تھا کہ یااللّٰہ مجھے اتنی تکلیف دہ موت نہ دے۔ انہوں نے جہاز میں لکھے ہوئے آخری نوٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بیوی بچوں کو خدا حافظ کیا تھا۔
View this post on Instagram
واضح رہے کہ 24 مئی کو ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی اور طوفان کے بعد بارش اور موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا، اس دوران کراچی سے لاہور جانے والی نجی ایئرلائنز کی پرواز بھی حادثے سے بال بال بچی تھی۔
اسی پرواز میں معروف پاکستانی اداکار عدنان صدیقی بھی موجود تھے، جن کا کہنا ہے کہ وہ اپنا آخری پیغام بھی لکھ چکے تھے جو ان کے جنازے میں پڑا جاتا۔ سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ میں نے موت کو قریب سے دیکھا جب ہوائی جہاز لرز اٹھا، ہر طرف افراتفری تھی اور لوگ چلا رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘آخری پیغام لکھ چکا تھا جو میرے جنازے پر پڑھا جاتا’، اداکار عدنان صدیقی نے موت کو کیوں یاد کیا؟
عدنان صدیقی نے لکھا کہ میں نے اس دوران پرسکون رہنے کی کوشش کی۔ تاہم مجھے اس بات کا درد محسوس ہوا کہ میں خاندان کو یہ بتائے بغیر دنیا سے جا رہا ہوں کہ میں ان سے کتنا پیار کرتا ہوں۔
اداکار نے لکھا کہ میں نے اس دوران جہاز کی محفوظ لینڈنگ کے لیے دعا کی، جب لوگ چیخ رہے تھے تو میں نے پرسکون انداز سے اپنا موبائل کھولا اور ایک نوٹ لکھا کہ جیسے یہ میرے جنازے پر پڑا جائےگا۔