پاکستان کی عالمی مالیاتی منڈی میں واپسی، ایک ارب ڈالر قرض کی سہولت حاصل کرلی

جمعرات 19 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے بعد پاکستان نے ایک مرتبہ پھر عالمی تجارتی بینکوں سے قرضوں کے حصول کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور 5 سالہ مدت کے لیے ایک ارب ڈالر کا مشترکہ تجارتی قرض حاصل کر لیا ہے۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق یہ قرض ایشین ڈویلپمنٹ بینک (ADB) کے پروگرام Improved Resource Mobilization & Utilization Reformکے تحت پالیسی بیسڈ گارنٹی کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ہے، جس میں ADB نے 500 ملین ڈالر کی ضمانت فراہم کی، جس کے باعث پاکستان کو نسبتاً بہتر شرائط پر قرض حاصل کرنے میں کامیابی ملی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان آئندہ چند روز میں چینی بینکوں سے 1.3 ارب ڈالر کی ری فنانسنگ کے لیے بھی انتظامات مکمل کر رہا ہے، جس کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ 30 جون 2025 تک مجموعی طور پر 2.3 ارب ڈالر کی بیرونی مالی معاونت حاصل ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا ریونیو دگنا ہوگیا، آئی ایم ایف بھی معاشی ترقی کا معترف

وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ قرض سہولت نہ صرف ملک کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے بلکہ اس سے پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں ساکھ کی بحالی کا اشارہ بھی ملتا ہے۔

اس معاہدے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں آئندہ ہفتوں میں بہتری متوقع ہے۔ اس وقت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر 6 جون 2025 کو 11.6 ارب ڈالر تھے، جبکہ امکان ہے کہ یہ رقم 14 ارب ڈالر کے قریب پہنچ جائے گی۔

یہ تجارتی قرض معاہدہ پاکستان اور مشرقِ وسطیٰ کے بینکوں کے درمیان ایک نئی مالی شراکت داری کا آغاز بھی ہے، جس سے مستقبل میں مالی روابط میں مزید وسعت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت