سپریم کورٹ آف پاکستان نے ججز کی بیرون ملک روانگی، چھٹیوں اور تعطیلات کے ضابطہ کار (ایس او پیز) جاری کر دیے ہیں، جن کے مطابق اب ججز کو کسی بھی قسم کی چھٹی یا غیر ملکی سفر سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان سے اجازت لینا لازمی ہوگا۔
یہ ہدایات 17 اپریل 2025 کو جاری کردہ جنرل اسٹینڈنگ آرڈر کے تحت صدرِ پاکستان کے آرڈر 1997 کے پیراگراف 14 میں حالیہ ترمیم کے بعد جاری کی گئی ہیں۔
رجسٹرار محمد سلیم خان کی جانب سے دستخط شدہ اس آرڈر کے مطابق ججز کی تمام تر چھٹیاں اور ان کے دورے ریاست کے اختیار میں ہیں، اور چیف جسٹس کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی جج کی چھٹی منظور یا مسترد کر سکتے ہیں، حتیٰ کہ پہلے دی گئی چھٹی بھی منسوخ کی جا سکتی ہے۔

ایس او پی کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
1. چیف جسٹس تمام اختیارات عوامی مفاد اور دیانتداری کے ساتھ استعمال کریں گے۔
2. ہر قسم کی چھٹی کے لیے پیشگی اجازت اور معقول وجہ دینا ضروری ہوگا۔
3. بیرون ملک جانے سے پہلے ’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘ (NOC) حاصل کرنا لازم ہوگا۔
4. چھٹی یا تعطیلات کے دوران ججز کو اپنا موجودہ پتہ اور رابطہ تفصیل دینا ہوگی۔
5. صرف سرکاری نوعیت کے غیر ملکی دوروں کے لیے وزارتِ خارجہ سے سہولیات یا پروٹوکول کی درخواست کی جائے گی۔
یہ ضابطہ کار عدالت میں نظم و ضبط اور انتظامی شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں تمام متعلقہ افسران، سیکرٹریز اور ججز کے اسٹاف کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔