اسلام آباد کی سیشن عدالت نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف 2 مختلف مقدمات میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے آڈیو لیک کیس میں فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 2 جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے تھانہ گولڑہ میں درج آڈیو لیک کیس کی سماعت کی، جہاں علی امین گنڈاپور کے وکیل راجا ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کو پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد کی عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دے دیا
عدالت نے وکیل کے مؤقف کو تسلیم کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے اور واضح کیاکہ فردِ جرم عائد کرنے کے لیے ملزم کی حاضری ضروری ہے۔ عدالت نے کارروائی کے لیے 2 جولائی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
شراب و اسلحہ کیس میں بھی وارنٹ منسوخ
دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے تھانہ بارہ کہو میں درج شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کی۔ وزیر اعلیٰ کی عدالت میں پیشی کے بعد مسلسل عدم حاضری پر جاری وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے گئے۔
عدالت نے آئندہ کارروائی کے لیے 342 کے سوالنامے پر جواب طلب کیا، جس پر علی امین گنڈاپور نے یقین دہانی کرائی کہ خیبرپختونخوا بجٹ کے بعد عدالت میں جواب جمع کروا دیا جائے گا۔ کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں منظور پشتین کی علی امین گنڈاپور کو پشتون قومی عدالت میں شرکت کی دعوت
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ان کیسز کی وجہ سے ہمارا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے، پاکستان کا عدالتی نظام جب درست ہوگا، تو ایسے کیسز بھی ختم ہو جائیں گے۔ نظام کی اصلاح کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔