سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ کی خواہش اس لیے رکھتے ہیں تاکہ وہ طویل عرصے تک اقتدار میں رہ سکیں۔
انہوں نے معروف امریکی پروگرام ’دی ڈیلی شو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نیتن یاہو طویل عرصے سے ایران کے ساتھ جنگ چاہتے ہیں، کیونکہ اسی طریقے سے وہ ہمیشہ اقتدار میں رہ سکتے ہیں۔ وہ گزشتہ 20 سال کے زیادہ تر عرصے میں اقتدار میں رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ایران-اسرائیل کشیدگی: دونوں ممالک کا کتنا جانی نقصان ہوا ہے؟
کلنٹن کا کہنا تھا کہ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کریں اور شہریوں کے خلاف جاری قتل و غارت گری کو روکا جائے۔
انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں ہمیں اس تنازعے کو ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، اور مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ اس سمت میں قدم اٹھائیں گے۔
بل کلنٹن نے زور دے کر کہاکہ وہ نہیں سمجھتے کہ نیتن یاہو یا ٹرمپ میں سے کوئی بھی مکمل علاقائی جنگ چاہتا ہے، تاہم انہوں نے خطے میں امریکی اتحادیوں کے تحفظ اور دانشمندی سے کام لینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں اپنے دوستوں کو یہ یقین دلانا ہوگا کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کا تحفظ کریں گے۔ لیکن بغیر اعلان شدہ جنگیں، جن میں عام شہری سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کوئی حل نہیں۔ وہ لوگ جو صرف ایک پرامن زندگی گزارنا چاہتے ہیں، ان کو اس طرح کی جنگوں میں نشانہ بنانا درست نہیں۔
یہ بھی پڑھیں وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی درخواست، ایران نے ٹرمپ کا دعویٰ جھوٹ قرار دیدیا
واضح رہے کہ امریکا اب تک ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں براہ راست شریک نہیں ہوا، تاہم اس نے اسرائیل کو ایرانی میزائلوں سے دفاع میں مدد فراہم کی ہے اور جنگی ساز و سامان بھی مہیا کیا ہے۔