مقبول اور متنازعہ یوٹیوبر رجب بٹ کو بچے کی موت پر وی لاگ بنانا مہنگا پڑ گیا، صارفین کی جانب سے یوٹیوبر پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جانے لگا۔
رجب بٹ نے دو دن قبل اپنے یوٹیوب پر ایک وی لاگ اپلوڈ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اسپتال میں داخل رجب خاندان کا بچہ اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ اور تھبنیل پر بچے کی کفن میں لپٹی ہوئی تصویر بھی لگائی جس پر صارفین کی جانب سے ان پر خوب تنقید کی جا رہی ہے۔
ایک صارف نے ویڈیو کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں خود جا کر یوٹیوب پر دیکھا ہے اور یہ سچ ہے کہ رجب بٹ نے یہ وی لاگ اپلوڈ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ واقعی معصوم بچوں کے دنیا سے جانے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور یہ ناقابلِ یقین ہے۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ اللّٰہ ان کو اور ان کے فالوورز کو ہدایت دے۔
View this post on Instagram
حمزہ نامی صارف نے کہا کہ جب میں ان یوٹیوبرز پر تنقید کرتے ہیں تو ان کے چاہنے والے ہمیں برا بھلا کہتے ہیں اور اب یہ لوگ موت کا بھی وی لاگ بنا رہے ہیں اللہ ان کو ہدایت دے۔ ایک اور صارف نے کہا کہ اللہ بچے کو جنت میں جگہ دے لیکن اس کا وی لاگ بھی بن گیا ہے یہ نسل کس طرف جا رہی ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ رجب بٹ پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں رجب بٹ اور اس کے اہل خانہ کو بتانا چاہیے کہ اس کا مواد اب بہت آگے جا چکا ہے۔ اگر اس پر پابندی نہیں لگائی گئی تو ہر دوسرا بلاگر اس کی پیروی کرے گا۔ عائشہ وسیم نے کہا کہ پیسے کے لیے ایک بچے کی موت کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
حدیقہ لکھتی ہیں کہ دولت کا نشہ آ جائے تو لوگ موت کا بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔ جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ یہ اب بزنس بن چکا ہے ان کو اس چیز سے فرق نہیں پڑتا کہ کوئی جیے یا مرے بس کانٹینٹ ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ انتقال کرنے والے بچے کا رجب بٹ کے خاندان سے تعلق نہیں تھا بلکہ وہ یوٹیوبر کا فین تھا اور بچے کی اسپتال سے ایک ویڈیو دکھائی گئی تھی جس میں وہ رجب بٹ سے ملنے کی خواہش کا اظہار کرتا ہے لیکن رجب بٹ ان سے ملنے نہیں گئے اور ویلاگ میں بتایا کہ ان کا بچے سے ملنے کا پلان تھا لیکن ان کے والد کا آڈیو پیغام آیا کہ وہ بچہ اپنی سالگرہ والے دن انتقال کر گیا ہے۔ اب رجب بٹ کا اپنے ویلاگ میں کہنا تھا کہ وہ بچے کے والد سے ملنے ضرور جائیں گے۔