دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل اور ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی اٹلی کے شہر وینس میں ہونے والی شادی کو لے کر عالمی ماحولیاتی تنظیم گرین پیس اور مقامی کارکنوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایک ارب پتی شخص اپنی تفریح کی خاطر ایک تاریخی اور نازک شہر کو کرائے پر نہیں لے سکتا۔
جیف بیزوس اور صحافی لورا سانچیز کی شادی کو صدی کی شادی قرار دیا جا رہا ہے، جس میں قریباً 200 مہمان شریک ہوں گے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور داماد جیرڈ کشنر سمیت فلم، فیشن اور کاروبار کی دنیا کی مشہور شخصیات شامل ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی دوسری شادی پر کتنے ڈالرز خرچ ہوں گے؟
گرین پیس اٹلی اور برطانوی گروپ ’Everyone hates Elon‘ کے کارکنوں نے وینس کے مشہور سینٹ مارک اسکوائر میں ایک بڑا بینر آویزاں کیا جس پر بیزوس کی مسکراتی تصویر کے ساتھ لکھا تھا۔ ’اگر تم وینس کو اپنی شادی کے لیے کرائے پر لے سکتے ہو، تو تم زیادہ ٹیکس بھی ادا کر سکتے ہو۔‘
اس دوران پولیس موقع پر پہنچی، مظاہرین کی شناخت چیک کی اور بعد میں بینر ہٹا دیا گیا۔
احتجاجی کارکن سمونا اباتے نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ صرف شادی کا نہیں، بلکہ اس نظام کا ہے جو امیروں کو ہر چیز خریدنے کی اجازت دیتا ہے۔ ایک شخص کو پورا شہر اپنی تفریح کے لیے کرائے پر نہیں لینا چاہیے۔
وینس کے میئر لوئیجی بروگنارو اور علاقائی گورنر لوکا زائیا نے بیزوس کی شادی کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ اس سے مقامی معیشت کو فائدہ ہوگا، خاص طور پر گونڈولا اور واٹر بوٹس کے شعبے کو فائدہ پہنچے گا۔
زائیا نے بتایا کہ شادی پر 20 سے 30 ملین یورو خرچ ہونے کا تخمینہ ہے، جب کہ بیزوس ایک ملین یورو مقامی تحقیقی ادارے کو عطیہ کریں گے جو وینس کے ماحولیاتی نظام پر تحقیق کرتا ہے۔
شہر میں پہلے بھی بیزوس مخالف بینرز سینٹ مارک کی گھنٹی ٹاور اور ریالٹو پل پر آویزاں کیے گئے تھے، جب کہ مقامی افراد نے پرامن احتجاج اور علامتی ناکہ بندی کی دھمکیاں دی تھیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ وینس جیسا تاریخی شہر پہلے ہی سیاحت کے بوجھ سے دوچار ہے اور اسے مزید وی آئی پی تقریبات کی بجائے عوامی سہولیات، رہائش اور ماحولیاتی تحفظ کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں آپ کی پرانی شادی کو نئے دور میں خطرہ ہے
شادی کی اصل تاریخ اور مقامات خفیہ رکھے گئے ہیں، تاہم اطلاعات کے مطابق تقریبات26 سے 28 جون کے درمیان ہوں گی۔













