وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرنے سے گریز کیا اور سوالات سن کر کانوں کو ہاتھ لگا لیے۔
یہ بھی پڑھیں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ عالمی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی ہے، قومی سلامتی کمیٹی
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا، مسلح افواج کے سربراہان اور حساس اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ، اور اس کے نتیجے میں خطے پر پڑنے والے ممکنہ اثرات، بالخصوص امریکا کی جانب سے ایران پر حالیہ حملے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے اختتام پر جب وزیر دفاع خواجہ آصف واپس روانہ ہو رہے تھے تو صحافیوں نے ان سے گفتگو کی کوشش کی، تاہم انہوں نے بات کرنے سے صاف معذرت کرتے ہوئے صرف مسکراتے ہوئے کانوں کو ہاتھ لگا لیے اور گاڑی میں سوار ہو کر روانہ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں ایران پر تازہ امریکی حملے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل ایوارڈ ہرگز نہیں ملنا چاہیے، عظمیٰ بخاری
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی ہے۔