امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے قطر میں واقع امریکی العدید ایئربیس پر بیلسٹک میزائل حملے سے قبل قطری حکام کو پیشگی طور پر آگاہ کر دیا تھا تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
اخبار کے مطابق ایران کی اس اطلاع کا مقصد قطر کو ممکنہ جانی و مالی نقصان سے بچانا اور خلیجی ملک کو اعتماد میں لینا تھا۔ امریکی ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو بھی ایرانی حملے کی پیشگی اطلاع حاصل تھی۔
یہ بھی پڑھیں ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کا آغاز کردیا، فوجی آپریشن کو کیا نام دیا گیا ہے؟
ایران کے اس اقدام پر تاحال تہران کی طرف سے باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
قطری وزارتِ خارجہ نے امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر اپنے دفاع اور خودمختاری کے لیے ہر ممکن اقدام کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
قطری حکام نے مزید بتایا کہ حملے سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت العدید ایئربیس کو خالی کروا لیا گیا تھا، جو کہ ممکنہ تباہی کو روکنے میں معاون ثابت ہوا۔
ایرانی خبررساں ایجنسی تسنیم کے مطابق ایرانی حملوں کو ’آپریشن بشارتِ فتح‘کا نام دیا گیا ہے۔ ایرانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ قطر میں واقع امریکی اڈے پر اتنے ہی میزائل داغے گئے جتنے امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر برسائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں یو اے ای نے فضائی حدود بند کردی، میزبان فخر عالم نے جہاز میں بیٹھے کیا صورتحال دیکھی؟
ایرانی حکام نے یہ بھی واضح کیاکہ حملے کا ہدف صرف امریکی عسکری تنصیبات تھیں، اور اڈہ شہری و رہائشی علاقوں سے دور واقع ہے، اس لیے قطر جیسے دوست اور برادر ملک کو کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں۔