سعودی وزارت خارجہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے، اور فریقین کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے کی گئی سفارتی کوششوں کو سراہا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے اُمید ظاہر کی ہے کہ آنے والے دنوں میں فریقین جنگ سے گریز کرتے ہوئے، طاقت کے استعمال حتیٰ کہ اس کی دھمکی سے بھی اجتناب کریں گے، اور یہ معاہدہ خطے میں امن واستحکام کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا۔
بیان میں سعودی عرب نے خطے میں کشیدگی کو روکنے، مکالمے اور سفارتی حل کی حمایت کے اپنے مستقل موقف کا اعادہ کرتے ہوئے زور دیا کہ تنازعات کا حل اقوام کی خودمختاری کے احترام، امن کے قیام اور ترقی وخوشحالی کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی ایران کے قطر پر حملے کی مذمت، مکمل یکجہتی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا کہ میں ان کا کہنا تھا کہ سب کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل پہلے اپنے جاری آخری مشن مکمل کریں گے جس کے بعد اگلے 6 گھنٹوں بعد جنگ بندی کا آغاز ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر ’12 روزہ جنگ‘ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر جنگ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ جنگ بندی کے دوران دونوں فریق پرامن اور باعزت رویہ اختیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب کچھ منصوبے کے مطابق چلے گا اور ایسا ہوتا ہے تو میں اسرائیل اور ایران دونوں کو ان کی ہمت، استقامت، اور دانشمندی پر مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ایسی جنگ کو ختم کیا جسے برسوں جاری رکھا جا سکتا تھا۔