موبائل فون پر 30 منٹ یا اس سے زیادہ بات کرنے سے ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق ہو سکتا ہے

ہفتہ 6 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہر ہفتے موبائل فون پر 30 منٹ یا اس سے زیادہ وقت تک بات کرنے کی عادت سے ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر ایسا عارضہ ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ دنیا بھر میں اسے اموات کی بڑی وجہ بھی مانا جاتا ہے۔

سدرن میڈیکل یونیورسٹی چائنا کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس تحقیق کے لیے 37 سے 73 سال کی عمر کے 2 لاکھ سے زیادہ افراد کا ڈیٹا یو کے بائیو بینک سے حاصل کیا گیا۔ تحقیق کے آغاز پر ان افراد میں ہائی بلڈ پریشر کی تصدیق نہیں ہوئی تھی اور پھر ان سے معلوم کیا گیا کہ وہ کتنے سال سے موبائل فون استعمال کر رہے ہیں اور ہر ہفتے کتنی دیر تک کالز کرتے ہیں۔ نتائج سے موبائل فون کالز اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان تعلق سامنے آیا۔

درحقیقت ہائی بلڈ پریشر کا شکار بنانے والے دیگر عناصر جیسے عمر، جسمانی وزن، خاندان میں بلڈ پریشر کی تاریخ اور دیگر کو مدنظر رکھنے پر بھی یہ تعلق برقرار رہا۔ ان افراد کا جائزہ 12 سال تک لیا گیا تھا جس کے دوران لگ بھگ 14 ہزار میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوئی۔

محققین نے بتایا کہ موبائل فون کے صارفین میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ اس ڈیوائس سے دور رہنے والوں سے 7 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ البتہ جو افراد ہر ہفتے 30 منٹ یا اس سے زیادہ وقت موبائل فون پر باتیں کرتے ہوئے گزارتے ہیں، ان میں بیماری کا خطرہ 30 منٹ سے کم وقت تک کالز کرنے والوں کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

جس حد تک ممکن ہو موبائل کالز کو کم کریں تاکہ دل کی صحت کو نقصان نہ پہنچے۔ تصویر بشکریہ: ہندوستان ٹائمز

مردوں اور خواتین دونوں میں یہ خطرہ لگ بھگ ایک جیسا دریافت ہوا۔ نتائج کی زیادہ گہرائی میں جاکر جانچ پڑتال کرنے سے معلوم ہوا کہ ہر ہفتے 6 گھنٹے سے زائد وقت فون کالز کرنے پر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ 4 سے 6 گھنٹے میں یہ شرح 16 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر کسی فرد میں ہائی بلڈ پریشر کا جینیاتی خطرہ زیادہ ہو ان میں موبائل کالز سے بیماری کا خطرہ 33 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ نتائج جسے عندیہ ملتا ہے کہ اگر ہفتہ وار بنیادوں پر موبائل کالز کا دورانیہ 30 منٹ سے کم ہو تو ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی پر شائع ہوئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، البتہ جس حد تک ممکن ہو موبائل کالز کو کم کریں تاکہ دل کی صحت کو نقصان نہ پہنچے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp