چیف جسٹس آف پاکستان کا لاہور کا دورہ، ون ونڈو فیسلیٹیشن سینٹر کے قیام کا اعلان

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن لاہور کا دورہ کیا جس کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

دورے کے دوران چیف جسٹس نے سپریم کورٹ لاہور برانچ رجسٹری میں آٹومیشن کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی ملاقات، عدلیہ کے درمیان روابط بڑھانے کا عزم

اعلامیہ کے مطابق، چیف جسٹس نے لاہور رجسٹری میں فیسلیٹیشن سینٹر کے قیام کا اعلان کیا جو وکلا اور سائلین کے لیے ون ونڈو سہولت فراہم کرے گا۔

چیف جسٹس نے وکلا کو ڈیجیٹل فائلنگ سسٹم اپنانے کی بھی ترغیب دی۔

مزید برآں چیف جسٹس نے مالی مشکلات کے شکار سائلین کو سرکاری خرچ پر وکیل فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

اعلامیہ کے مطابق، ایسے افراد کو مجسٹریٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک مفت قانونی معاونت میسر ہو گی۔

چیف جسٹس نے وکلا کے کردار اور بار کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر سپریم کورٹ بار کے سیکریٹری سلمان منصور نے چیف جسٹس کے دورے کا خیر مقدم کیا۔

یہ بھی بڑھیں:جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟

اعلامیہ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی ڈیجیٹل کامیابیوں پر پنجاب آئی ٹی بورڈ نے چیف جسٹس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ چیف جسٹس نے عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کے مؤثر انضمام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

زمبابوے کی ٹیم سہ ملکی ٹی20 سیریز کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی

پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ