ایران کے حملوں تلے صیہونی ریاست کچلی جا چکی تھی، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای منظر عام پر آگئے

جمعرات 26 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک تازہ ٹیلیویژن خطاب میں کہا ہے کہ اگر امریکا نے مداخلت نہ کی ہوتی تو صیہونی ریاست مکمل طور پر تباہ ہو جاتی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے حملوں کے نیچے صیہونی ریاست تقریباً کچلی جا چکی تھی۔

 انہوں نے امریکا اور اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ امریکی حملے صرف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’شو بازی‘  تھے اور ان کا کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج نے اسرائیل کے کئی پرتوں پر مشتمل دفاعی نظام کو توڑتے ہوئے شہری اور عسکری اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ امریکا نے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کیے لیکن اسے کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کو اپنی سیاست کے لیے ایک تماشے کی ضرورت تھی اور یہ حملے اسی کا حصہ تھے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران کے خلاف دوبارہ کسی قسم کی جارحیت کی گئی، تو اس کا بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

’مستقبل میں ایران کے خلاف کوئی بھی جارحانہ اقدام دشمن کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا۔‘

امریکی اڈوں تک رسائی قابلِ فخر ہے

خامنہ ای نے حالیہ ایرانی جوابی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا

’یہ بہت بڑی بات ہے کہ ایران نے امریکا کے بڑے فوجی اڈوں تک رسائی حاصل کی اور ان پر نشانہ لگایا۔ اگر دوبارہ جارحیت کی گئی تو ایسا پھر ہو سکتا ہے۔‘

خامنہ ای نے مزید کہا کہ ایران کے دشمن میزائل یا جوہری پروگرام کو محض بہانہ بناتے ہیں۔ ان کا اصل مقصد ایران کی خودمختاری کا خاتمہ اور ہماری مکمل اطاعت حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران نہ صرف اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنا رہا ہے بلکہ وہ مزاحمت اور سربلندی کی راہ پر بھی ثابت قدم ہے۔

’سرنڈر کبھی نہیں ہوگا، قوم طاقتور ہے‘

علی خامنہ ای نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ایران امریکا کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا، چاہے دباؤ کتنا ہی شدید کیوں نہ ہو۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ایران کو سرنڈر کرنا ہوگا۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ ٹرمپ نے دراصل سچائی بیان کر دی کہ امریکا صرف ایران کی مکمل اطاعت سے مطمئن ہوگا لیکن(انہیں جان لینا چاہیے کہ) سرنڈر کبھی نہیں ہوگا۔ ہماری قوم طاقتور ہے اور مزاحمت کرتی رہے گی۔

پیغام: مزاحمت، خودداری اور قومی وقار

خامنہ ای کے مطابق امریکا اور اس کے اتحادی جوہری پروگرام یا میزائلوں کا بہانہ بناتے ہیں، مگر اصل مقصد ایران کی آزادی اور خودمختاری کا خاتمہ ہے۔ ایران ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے مزاحمتی حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہے۔

’صیہونی ریاست تقریباً ختم ہو چکی تھی ‘

ایرانی سپریم لیڈر نے امریکا اور اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا نے مداخلت نہ کی ہوتی تو صیہونی ریاست مکمل طور پر تباہ ہو جاتی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے حملوں کے نیچے صیہونی ریاست تقریباً کچلی جا چکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا، اور واشنگٹن نے صرف اسی لیے مداخلت کی کیونکہ وہ دیکھ رہا تھا کہ اسرائیل کی مکمل تباہی قریب ہے۔

ایران نے خطے میں طاقت کا توازن بدل دیا

ایرانی سپریم لیڈر کے مطابق ایران کی فوجی طاقت اور حکمتِ عملی نے اسرائیل کے دفاعی نظام کو شکست دی۔ امریکا کی مداخلت اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران کی پیش قدمی کو روکا نہ جاتا تو نتائج اسرائیل کے لیے ناقابلِ برداشت ہوتے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ گزشتہ کئی دنوں سے منظر عام سے غائب تھے۔ ان کی صحت یا ممکنہ قیادت کی تبدیلی سے متعلق عالمی میڈیا میں چہ میگوئیاں جاری تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp