پنجاب کی نگران حکومت نے مفت آٹا اسکیم کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کر لیا

ہفتہ 6 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کی نگران حکومت نے رمضان المبارک کے دوران عوام کے لیے دی گئی مفت آٹا اسکیم کے آڈٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں کی جانب سے بے بنیاد الزامات کی تحقیقات کے لیے شفاف اور غیر جانبدارانہ آڈٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مالیاتی نظم وضبط کو یقینی بنانے کے لیے آڈیٹر جنرل آف پاکستان آفس اور عالمی شہرت کی حامل نجی آڈٹ فرم کے ذریعے بھی مفت آٹا اسکیم کا آڈٹ کرایا جائے گا۔

نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ چیئرمین نیب کو بھی درخواست کی گئی ہے کہ مفت آٹا اسکیم کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جاسکے اور کرپشن کا ارتکاب کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ مفت آٹا اسکیم میں 20 ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہو ئی ہے۔

https://twitter.com/farrukhhashmii/status/1652362791523606534?s=20

شاہد خاقان عباسی کے بیان کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مفت آٹا اسکیم میں کرپشن کی باتیں خلاف حقائق ہیں۔ حکومت نے شفافیت کے ساتھ آٹا عوام تک پہنچایا جس کی نگرانی وزیراعظم نے خود کی۔

اس کے بعد شاہد خاقان عباسی نے پھر کہا تھا کہ میں اس الزام کو کسی حکومت سے منسوب نہیں کر رہا بلکہ میرا یہ موقف ہے کہ ہمارا سسٹم ہی کرپٹ ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملکی نظام میں 25 فیصد کرپشن موجود ہے اور اسی حوالہ سے انہوں نے حکومت کی مفت آٹا اسکیم میں کرپشن کا ذکر کیا تھا۔

یہ بھی واضح رہے کہ وفاقی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے رمضان المبارک کے دوران عوام کو مفت آٹے کی سہولت مہیا کی تھی اور ایک خاندان کو شناختی کارڈ دکھا کر 10 کلو کے 3 آٹے کے تھیلے حاصل کرنے کی اجازت تھی۔

آٹے کی تقسیم کے دوران بد نظمی کے باعث دھکم پیل کی وجہ سے کئی افراد جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے تھے جس کے بعد تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت آٹے کی تقسیم کے لیے کوئی مربوط حکمت عملی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp