پنجاب کی نگران حکومت نے رمضان المبارک کے دوران عوام کے لیے دی گئی مفت آٹا اسکیم کے آڈٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں کی جانب سے بے بنیاد الزامات کی تحقیقات کے لیے شفاف اور غیر جانبدارانہ آڈٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Baseless allegations by some PML-N leaders regarding “Free Atta Scheme” in Punjab being put to independent audit in the interest of transparency and financial prudence.
We have decided to go for an immediate audit through Auditor General Pakistan office , and simultaneously…— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) May 6, 2023
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مالیاتی نظم وضبط کو یقینی بنانے کے لیے آڈیٹر جنرل آف پاکستان آفس اور عالمی شہرت کی حامل نجی آڈٹ فرم کے ذریعے بھی مفت آٹا اسکیم کا آڈٹ کرایا جائے گا۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ چیئرمین نیب کو بھی درخواست کی گئی ہے کہ مفت آٹا اسکیم کی جانچ پڑتال کی جائے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جاسکے اور کرپشن کا ارتکاب کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ مفت آٹا اسکیم میں 20 ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہو ئی ہے۔
https://twitter.com/farrukhhashmii/status/1652362791523606534?s=20
شاہد خاقان عباسی کے بیان کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مفت آٹا اسکیم میں کرپشن کی باتیں خلاف حقائق ہیں۔ حکومت نے شفافیت کے ساتھ آٹا عوام تک پہنچایا جس کی نگرانی وزیراعظم نے خود کی۔
مفت آٹا اسکیم میں کرپشن کے الزام پر مریم اورنگزیب کا شاہد خاقان عباسی کو جواب https://t.co/BbNF9c3sNy
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) April 29, 2023
اس کے بعد شاہد خاقان عباسی نے پھر کہا تھا کہ میں اس الزام کو کسی حکومت سے منسوب نہیں کر رہا بلکہ میرا یہ موقف ہے کہ ہمارا سسٹم ہی کرپٹ ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملکی نظام میں 25 فیصد کرپشن موجود ہے اور اسی حوالہ سے انہوں نے حکومت کی مفت آٹا اسکیم میں کرپشن کا ذکر کیا تھا۔
مفت آٹا اسکیم میں مبینہ کرپشن، شاہد خاقان عباسی نے اپنے بیانیے سے متعلق کیا وضاحت دی؟ #PMLN #PTI #WENews
مزید جانیں https://t.co/1Q4zCcco9L pic.twitter.com/lVtwAf1If3— WE News (@WENewsPk) May 1, 2023
یہ بھی واضح رہے کہ وفاقی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے رمضان المبارک کے دوران عوام کو مفت آٹے کی سہولت مہیا کی تھی اور ایک خاندان کو شناختی کارڈ دکھا کر 10 کلو کے 3 آٹے کے تھیلے حاصل کرنے کی اجازت تھی۔
آٹے کی تقسیم کے دوران بد نظمی کے باعث دھکم پیل کی وجہ سے کئی افراد جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے تھے جس کے بعد تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت آٹے کی تقسیم کے لیے کوئی مربوط حکمت عملی بنانے میں ناکام رہی ہے۔