مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ایک اور بری خبر، حکومت یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 11 روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نئی قیمتوں سے متعلق سمری آج وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے حتمی منظوری دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مجوزہ اضافہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی قدر میں حالیہ کمی کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے نہ صرف ٹرانسپورٹ کا خرچ بڑھے گا بلکہ اس کے اثرات دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی مرتب ہوں گے، جس سے مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اہم فیصلہ، پیٹرولیم لیوی کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل
واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ میں پیٹرول کی قیمتوں میں استحکام رہا، تاہم عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کی وجہ سے حکومت کو ایک بار پھر قیمتیں بڑھانے کی طرف جانا پڑ رہا ہے۔
حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان 30 جون کی شب یا یکم جولائی کی صبح متوقع ہے، جس کا اطلاق آئندہ 15 دنوں کے لیے ہو گا۔
دوسری جانب شہری حلقوں میں اس ممکنہ اضافے پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کئی شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ عام آدمی کے لیے مزید معاشی دباؤ کا سبب بنے گا۔