اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ پڑوسی ممالک لبنان اور شام کے ساتھ امن معاہدے کرنا چاہتاہے لیکن مقبوضہ علاقے واپس نہیں کرے گا۔
پیر کو آسٹریا کے ہم منصب کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے کہا کہ ان کی حکومت عرب ممالک کے ساتھ معاہدے کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امن اور معمول پر لانے کے ابراہم معاہدے کے دائرے کو بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
گیڈون سار نے امریکا کی ثالثی میں ہونے والے معاہدوں کے بارے میں کہا کہ اسرائیل نے سنہ 2020 میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ دستخط کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے اسرائیل نے سنہ 1967 میں گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا اس وقت سے اسرائیل اور شام کے درمیان تناؤ چلا آ رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے اسے اسرائیل کا حصہ تسلیم نہیں کیا گیا مگر اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہاکہ مستقبل کے کسی بھی امن معاہدے کے تحت یہ علاقے ریاست اسرائیل کا حصہ رہیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر میں شام میں بشار الاسد کی معزولی کے بعد اسرائیل نے گولان کے غیر فوجی علاقے میں افواج کو اتارا اور شام میں فوجی اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں۔
وزیر خارجہ سار نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسی ممالک شام اور لبنان کو امن اور معمول کے دائرے میں شامل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اسرائیل کے ضروری اور سیکیورٹی مفادات کا تحفظ چاہتے ہیں۔