پی ٹی وی فیس ختم کرنے کے بعد حکومت کا بجلی صارفین کو ایک اور ریلیف دینے کا فیصلہ

پیر 30 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کو بجلی کے بلوں میں غیر ضروری مالی بوجھ سے نجات دلانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا، جس کے بعد صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں کے ذریعے یہ ڈیوٹی وصول نہیں کر سکیں گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اس حوالے سے باضابطہ طور پر خط ارسال کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے، عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف کب ملے گا؟

خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں اور چارجز کی بھرمار نے عوام کو شدید الجھن میں مبتلا کر رکھا ہے، جسے ختم کرنا موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔

اویس لغاری نے اپنے مراسلے میں واضح کیا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ بجلی کے بل صرف اور صرف اصل بجلی کے استعمال کو ظاہر کریں، نہ کہ متعدد دیگر سرکاری و صوبائی چارجز اور ڈیوٹیاں، جو بلوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ انہوں نے اس عمل کو بلوں کی شفافیت اور عوامی اعتماد کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا۔

وفاقی وزیر توانائی نے اپنے خط میں یہ بھی واضح کیاکہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے حکومت کئی سطحوں پر سرگرم عمل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے مہنگے معاہدوں پر نظر ثانی جاری ہے، جبکہ سرکاری پاور پلانٹس کے ریٹرن آن ایکویٹی میں کمی کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہ تمام اصلاحات اس وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا ہے۔

انہوں نے صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اگر اس ڈیوٹی کو کسی اور شکل میں جاری رکھنا چاہتی ہیں تو متبادل طریقہ کار تجویز کریں، تاکہ بجلی کے بل صرف بجلی کی قیمت پر مبنی ہوں اور صارفین کو اضافی چارجز سے نجات ملے۔

اویس لغاری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت اضافی چارجز اور بے جا مالی بوجھ ختم کر کے ایک سادہ، شفاف اور قابلِ فہم بلنگ نظام متعارف کروانے کے لیے پرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت بجلی بل میں صنعتی صارفین کو 10 روپے اور گھریلو صارفین کو 8 روپے فی یونٹ ریلیف کیسے دے گی؟

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے عام صارف کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا اور توانائی کے شعبے میں شفافیت کو فروغ ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp