انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟

منگل 1 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملکی معاشی حالات اور آئی ایم ایف شرائط کے ساتھ قرض معاہدے کے باعث حکومت نے نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح کو کئی گنا بڑھا دیا تھا جس کے بعد لوگوں نے ٹیکس ریٹرن تو جمع کرانا شروع کردیا البتہ ٹیکس جمع نہیں کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ترمیم منظور، پراپرٹی کی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ

حکومت نے مالی سال 25-2024 کا ہدف بھی تاریخی 12 ہزار 977 ارب روپے رکھا تھا، اس ہدف کو دو مرتبہ کم بھی کیا گیا اس کے باوجود ایف بی آر ہدف حاصل کرنے میں ناکام نہیں رہی اور تاریخی شارٹ فال رہا۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس سال 2024 کے دوران انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں 76 فیصد تک کا اضافہ ہوا لیکن ٹیکس ریونیو میں صرف 30 فیصد تک کا اضافہ ہوا، اس کی بڑی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ لوگوں نے کم ٹیکس ادائیگی کے لیے ٹیکس فائلر کا اسٹیٹس تو حاصل کرلیا البتہ ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کیاکہ کچھ آمدنی نہیں ہوئی۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریونیو ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے رکھا تھا تاہم ایف بی آر کو یہ ہدف حاصل نہ ہو سکا اور اس سال 1470 ارب روپے کے تاریخی شارٹ فال کا سامنا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: تنخوادار طبقے کے لیے خوشخبری، انکم ٹیکس میں مزید کمی کی منظوری

ذرائع کے مطابق مالی سال کے دوران ٹیکس ریونیو ہدف پر دو مرتبہ نظر ثانی کرکے نیا ٹیکس ہدف 11 ہزار 980 ارب روپے مقرر کردیا گیا، مگر گزشتہ روز تک ایف بی آر نے 11 ہزار 280 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع کیا تھا، اس طرح نظر ثانی شدہ ہدف حاصل کرنے میں بھی 620 ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp