وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ایک روزہ دورے پر سوئی پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مقامی قبائلی عمائدین کے ساتھ مختلف اہم ملاقاتیں کی اور مختلف مقامات پر تعزیت و فاتحہ خوانی کی۔
فاتحہ خوانی اور تعزیت
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وڈیرہ شیر بیگ خان قلندرانی کے بیٹے کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی اور مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ اس موقع پر انہوں نے مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ اس کے علاوہ، شہید رحم علی موندرانی اور وڈیرہ بارانی خان بگٹی کے بھائی کے انتقال پر بھی وزیر اعلیٰ نے تعزیت پیش کی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
قبائلی اتحاد و اتفاق کے لیے وزیر اعلیٰ کی کاوش
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے قبائلی اتحاد و اتفاق کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام کیا۔ انہوں نے دیرینہ قبائلی رنجشوں کو ختم کرتے ہوئے 2 فریقین کے درمیان صلح کرائی، جس سے دونوں فریقین میں شیر و شکر کی فضا قائم ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ امن و اتفاق بلوچستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے اور قبائل کو باہمی اختلافات کو ختم کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ کا پیغام
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے پیغام میں کہا کہ، ’بلوچستان کی خوشحالی و ترقی صرف اور صرف قبائلی رنجشوں کے خاتمے اور امن و استحکام سے جڑی ہوئی ہے۔ علاقائی امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔ تمام قبائل کو باہمی احترام کو فروغ دینا ہوگا تاکہ بلوچستان میں امن قائم ہو سکے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’قبائل کو اپنی پرانی رنجشوں کو ختم کر کے بلوچستان کی ترقی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔‘